جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

سمجھداری

datetime 18  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک بازار میں ایک اجنبی مگر اپنے آپ کو کوئی بہت بڑی چیز سمجھنے والا مغرور سا بندہ گھوم پھر رہا تھا کہ اس کی نظر سر پر ایک ڈول اٹھائے عورت پر پڑی، اسے آواز دیکر روکا اور نخوت سے پوچھا: اے مائی،کیا بیچ رہی ہو؟عورت نے کہا: جی میں گھی بیچ رہی ہوں۔اس اجنبی نے کہا: اچھا دکھاؤ تو، کیسا ہے؟

گھی کا وزنی ڈول سر سے اتارتے ہوئے کچھ گھی اس آدمی کی قمیض پر گرا تو یہ بہت بگڑ گیا اور دھاڑتےہوئے بولا: نظر نہیں آتا کیا، میری قیمتی قمیض خراب کر دی ہے تو نے؟ میں جب تک تجھ سے اس قمیض کے پیسے نا لے لوں، تجھے تو یہاں سے ہلنے بھی نہیں دونگا۔عورت نے بیچارگی سے کہا؛ میں مسکین عورت ہوں، اور میں نے آپ کی قمیض پر گھی جان بوجھ کر نہیں گرایا، مجھ پر رحم کرو اور مجھے جانے دواس آدمی نے کہا؛ جب تک تجھ سے دام نا لے لوں میں تو تجھے یہاں سے ہلنے بھی نہیں دونگا۔عورت نے پوچھا: کتنی قیمت ہے آپ کی قمیض کی؟اجنبی نے کہا: ایک ہزار درہم۔عورت نے روہانسا ہوتے ہوئے کہا: میں فقیر عورت ہوں، میرے پاس سے ایک ہزار درہم کہاں سے آئیں گے؟اجنبی نے کہا: مجھے اس سے کوئی غرض نہیں۔عورت نے کہا: مجھ پر رحم کرو اور مجھے یوں رسوا نا کرو۔ابھی یہ آدمی عورت پر اپنی دھونس اور دھمکیاں چلا ہی رہا تھا کہ وہاں سے کہ ایک نوجوان کا گزر ہوا۔ نوجوان نے اس سہمی ہوئی عورت سے ماجراپوچھا تو عورت نے سارا معاملہ کہہ سنایا۔نوجوان نے اس آدمی سے کہا؛ جناب، میں دیتا ہوں آپ کو آپ کی قمیض کی قیمت۔ اور جیب سے ایک ہزار درہم نکال کر اس مغرور انسان کو دیدیئے۔یہ آدمی ہزار درہم جیب میں ڈال کر چلنے لگا تو نوجوان نے کہا: جاتا کدھر ہے؟آدمی نے پوچھا:

تو تجھے کیا چاہیئے مجھ سے؟نوجوان نے کہا: تو نے اپنی قمیض کے پیسے لے لیئے ہیں ناں؟آدمی نے کہا: بالکل، میں نے ایک ہزار درہم لے لیئے ہیں۔نوجون نے کہا: تو پھر قمیض کدھر ہے؟آدمی نے کہا: وہ کس لیئے؟نوجوان نے کہا: ہم نے تجھے تیری قمیض کے پیسے دیدیئے ہیں، اب اپنی قمیض ہمیں دیدے ناں۔آدمی نے گربڑاتے ہوئے کہا: تو کیا میں ننگا جاؤں؟

نوجوان نے کہا: ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں۔آدمی نے کہا: اور اگر میں یہ قمیض نا دوں تو؟نوجوان نے کہا: تو پھر ہمیں اس کی قیمت دیدے۔اس آدمی نے پوچھا: ایک ہزار درہم؟نوجوان نے کہا: نہیں، قیمت وہ جو ہم مانگیں گے۔اس آدمی نے پوچھا: تو کیا قیمت مانگتے ہو؟نوجوان نے کہا: دو ہزار درہم۔آدمی نے کہا؛ تو نے تو مجھے ایک ہزار درہم دیئے تھے۔نوجوان نے کہا: تیرا اس سے کوئی مطلب نہیں۔آدمی نے کہا: یہ بہت زیادہ قیمت ہے۔نوجوان نے کہا؛ پھر ٹھیک ہے، ہماری قمیض اتار دے۔

اس آدمی نے کچھ روہانسا ہوتے ہوئے کہا: تو مجھے رسوا کرنا چاہتا ہے؟نوجوان نے کہا: اور جب تو اس مسکین عورت کو رسوا کر رہا تھا تو!!آدمی نے کہا: یہ ظلم اور زیادتی ہے۔نوجوان نے حیرت سے کہا: کمال ہے کہ یہ تجھے ظلم لگ رہا ہے۔اس آدمی نے مزید شرمندگی سے بچنے کیلئے، جیب سے دو ہزار نکال کر نوجوان کو دیدیئے۔اور نوجوان نے مجمعے میں اعلان کیا کہ دو ہزار اس عورت کیلئے میری طرف سے ہدیہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…