اکیلا رہنا ،بُری صحبت میںرہنے سے بہتر ہے۔مانگو گے تو تمہیں دیا جائے گا‘ ڈھونڈو گے تو پاؤ گے اور دروازہ کھٹکھٹاؤ گے تو وہ تمہارے لئے کھولا جائے گا۔علم ایسا بادل ہے جس سے رحمت ہی رحمت برستی ہے۔
ظاہر پر نہ جانا‘ آگ دیکھنے میں سرخ نظر آتی ہے مگر اس کا جلا یا سیاہ ہو جاتا ہے دستک کی آواز پر دروازہ ضرور کھولو‘ ہو سکتا ہے خوش نصیبی منتظر ہو اور ایک بار نہ کھولنے پر ایسا روٹھے کہ پھر دکھائی نہ دے۔مشاہدے سے آپ بہت کچھ جان سکتے ہیں مگر سیکھتے تجربے سے ہی ہیں۔تنہائی اچھی چیز ہے مگر تنہائی اور حساسیت مل جائیں تو آنسوؤں کے طوفان میں انسان کا وجود فنا ہو سکتا ہے۔ اللہ نے اپنے رسول ﷺ کے علاوہ اور کسی کی اندھی تقلید کی اجازت نہیں دی ہے۔ چاہے وہ کتنےہے۔ چاہے وہ کتنے ہی بڑے مفسر، محدث اور فقیہہ کیوں نہ ہوں۔ جو شخص اللہ کے قوانین کی نافرمانی کرتا ہے اسے کبھی عزت حاصل نہیں ہوتی چاہئے اُس کی شہرت آسمانوں کو چھوتی ہو۔میں وہ شخص نہیں ہوں جو صرف یہ کہہ کر مطمئن ہو جائے کہ فلاں مصنّف نے یہ کہا ہے اور فلاں نے یہ نہیں کہا۔ انسان کا جہل اس سے زیادہ کیا ہو گا کہ وہ پتھروں (جواہرات) کو جمع کرتا ہے اور قیمتی اشیاء کو ضائع کردیتا ہے۔اقوال ابن عربی