ہر بات پر ہاں میں ہاں ملانا منافقوں کی عادت ہے۔حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اے لوگو! کوشش کرو کہ ہمیشہ سچ بولو کیونکہ اللہ سچ بولنے والے کا مددگار ہے۔ جھوٹ بولنے سے ایمان کمزور ہو جاتا ہے۔
سچ بولنے والے شرافت اورعزت کے دہانے پر رہتے ہیں اور جھوٹ بولنے والے تباہی اور بربادی کے دہانے پر رہتے ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ بھلائی کر کے میں خوشی محسوس کرتا ہوں اور زیادتی کر کے میں برا محسوس کرتاہوں۔یہی میرا دین ہے۔ ابراہام لنکن۔کسی درخت کو کاٹنے کے لیے مجھے چھ گھنٹے دو تو میں پہلے پانچ گھنٹے اپنی کلہاڑی کو تیز کروں گا اور آخری ایک گھنٹے میں درخت کاٹوں گا۔ ابراہام لنکن آج کا کام کبھی کل پر مت ڈالو۔ ابراہام لنکن میں آج جوکچھ بھی ہوں اور کل بھی جتنی بلندی حاصل کرسکتا ہوں
حاصل کرسکتا ہوں اس سب کی ذمہ دار میری ماں ہے۔ ابراہام لنکن صرف نرمی اور شفقت زندگی کے ہر طوفان کو ہراساں کر سکتی ہے۔ ابراہام لنکن اپنی ذات پر تنقید کا حق صرف اس انسان کو دو جو تمہارا بھلا چاہتا ہے۔ ابراہام لنکن کامیابی کیا ہے؟ بار بار ہار کے باوجود حوصلہ نہ ہارنے کا نام ہے۔ ابراہام لنکن زندگی مشکل ضرور ہے پر کتنی خوبصورت ہے۔ ابراہام لنکن جو تمہاری خاموشی سے تمہاری تکلیف کا اندازہ نہ لگا سکے اسکے سامنے لفظوں کا استعمال الفاظ کو ضائع کرنے کے مترادف ہے۔حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ