بعض اوقات لوگ نہیں بدلتے اُن کے چہرے سے مکھوٹا گر جاتا ہے۔ اپناراز کسی کو بتا کراس کو پوشیدہ رکھنے کی درخواست کرنا ۔ گناہ اس نیت سے کرنا کہ چند مرتبہ کر کے چھوڑدوں گا۔ اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنا اور کسی خدائی عطیے کا امیدوار ہونا۔ انسان کے متعلق ظاہری شکل و صورت دیکھ کر رائے قائم کرنا۔ اپنے والدین کی خدمت نہ کرنا اور اپنی اولاد سے خدمت کی توقع کرنا۔ جوکام خود سے نہ ہو سکے سب کے لئے ناممکن سمجھنا۔
دولت،رتبہ اور اختیار ملنے سے انسان بدلتا نہیں اس کا اصلی چہرہ سامنے آجاتا ہے۔ کوئی تمہارا دل دکھائے تو ناراض مت ہونا کیونکہ قدرت کا قانون ہے جس درخت کا پھل زیادہ میٹھا ہوتا ہے لوگ پتھر بھی اسی کو مارتے ہیں۔اپنے بیٹے کو مت مارو اور اسے باادب بنانے کیلئے اساپنی ناراضگی کی مدت کو طول نہ دواور تھوڑا عرصہ گزرنے کے بعد اس سے راضی ہو جاؤ ۔ حضرت علی کرم وجہہ اللہ کریم