آرٹ کا مقصد ہے ہماری روز مرہ زندگی کی گندگی کو ہماری روح سے الگ کرنا گ کو مت دیکھو بلکہ اس کی چنگاری کو ختم کرو جو کہیں پر آگ لگنے کا سبب بنی ہے ۔
اس شخص کو موت نہیں آتی جو علم کو زندگی بخشتا ہے ۔ احمق لوگ عالموں سے جتنا سیکھتے ہیں ‘ اس سے کہیں زیادہ عالم لوگ احمقوں ے سیکھتے ہیں ۔ انسان اپنی توہین معاف کر سکتا ہے لیکن بھول نہیں سکتا۔صرف دعاؤں سے کچھ نہیں ہوتا‘جب تک کہ انسان عمل سے کام نہ لے۔ کسی کو پانے کی تمنا سے بہتر ہے کہ ہم خود اس قابل ہو جائیں کہ لوگ ہمیں پانے کی تمنا کریں۔ مصیبت میں پریشانی مصیبت کو دوگنا کر دیتی ہے۔انسان کا حسن اس کی زبان میں پوشیدہ ہے۔کسی کام میں ہمہ تن مصروف ہونا ہی کامیابیمصروف ہونا ہی کامیابی ے۔محبت کی چندساعتیں بے محبت کی زندگی کے سو برس سے بہتر ہیں۔سب سے بڑا خطا وار شخص وہ ہے جو دوسروں کی برائیاں بیان رتا پھرے۔دوسروں کی بدخواہی چاہنے والا انسان دنیا میں کبھی خوش نہیں رہ سکتا۔غصہ کرنے سے جہالت پیدا ہوتی ہے اور جہالت سے حافظہ کمزور ہو جاتا ہے۔بزدل انسان موت آنے سے پہلے ہی کئی بار مر چکا ہوتا ہے لیکن بہادر انسان صرف ایک ہی بار مرتا ہے۔جھوٹ تمام گناہوں کی ماں ہے‘ ایک جھوٹ کو ھپانے کیلئے سو جھوٹ اور بولنے پڑتے ہیں۔