پیر‬‮ ، 01 ستمبر‬‮ 2025 

ٹیڑھی عقلی

datetime 20  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کہتے ہیں کہ ایک بادشاہ کی شادی کو عرصہ ہوگیا مگر گھر میں ولی عہد کی کمی ہی رہی تو اس نے سلطنت کے کونے کونے سے اپنے اور اپنی ملکہ کے علاج معالجے کیلئے حکیم بلوائے۔ مقدر میں لکھا تھا اور اللہ نے ملکہ کی گود ہری کر دی۔بیٹا پیدا ہوا تو بادشاہ کو یہ دیکھ کر چپ ہی لگ گئی کہ اس کے بیٹے میں ایک پیدائشی معذوری تھی اور وہ ایک کان کے ساتھ پیدا ہوا تھا۔

بادشاہ نے اپنے سارے وزیر بلوا بھیجے اور ان سے مشورہ کیا کہ اتنی بڑی سلطنت کی باگ دوڑ سنبھالنے کیلئے پیدا ہونے والا یہ ولی عہد جب اپنے آپ کو یوں معذور پائے گا تواحساس محرومی کا شکار ہو جائیگا۔ کس طرح اس کی اس خامی پر قابو پایا جائے؟وزیروں نے مشورہ دیا بادشاہ سلامت، یہ تو کوئی بات ہی نہیں، اعلان کرا دیجیئے کہ آج سے جو بھی بچہ پیدا ہو اس کا ایک کان کاٹ لیا جائے۔ شہزادے کے سارے ہمجولی اور اس کے سامنے پلنے والی ساری نسل جب ایک کان والی ہوگی تو شہزادے کے دل میں کسی قسم کی محرومی کا احساس ہی نہیں پیدا ہوگا۔ حکم نافذ کر کے عملدرآمد شروع کرا دیا گیا، اگلے دسیوں سالوں میں مملکت میں ایک کان والی نسل دیکھنے کو ملی اور لوگ اس عادت اور تقلید میں رچ بس گئے۔ایک بار کہیں سے گھومتا پھرتا بھولا بھٹکا ایک نوجوان اس مملکت میں آن ٹپکا۔ لوگ دو کانوں والےلڑکے کو دیکھ کر بہت حیران ہوئے، بچے اس عجیب الخلقت نوجوان کے پیچھے پڑ گئے اور دو کانوں دو کانوں والا کہہ کر چھیڑتے۔ اس نوجوان کو بھی اپنا آپ ایک عجوبہ لگنا شروع ہو گیا، تاکہ وہ ان لوگوں میں تماشہ بن کر نا رہے اس نے اپنا ایک کان ہی کٹوا لیا۔کیا ایسا ممکن ہے کہ پوری کی پوری خلقت ہی ایسی عقلی معذور بن جائے؟

جی، انسانی تاریخ میں ایسا ہزاروں بار ہو چکا ہے۔ لوگوں کی اسی کج فہمی اور ٹیڑھی عقلی معذوری کی اصلاح کیلیئے ہی تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ بار بار اپنے نبی بھیجتے تھے جیسے:۔سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی پوری قوم شرک کی معذوری کا شکار تھی، ایک اکیلا ابراہیم (علیہ السلام) ان میں اور ان کو بہت ہی عجیب دکھائی دیتا تھا۔سیدنا لوط علیہ السلام کی پوری کی پوری قوم فطرت کی مخالف سمت میں چلنے والی تھی،

ایک اکیلا لوط (علیہ السلام) ان میں عجیب دکھائی دیتا تھا کیونکہ وہ ان جیسا کام نہیں کرتا تھا۔سیدنا شعیب علیہ السلام کی پوری کی پوری قوم سود اور چور بازاری میں ایسی مبتلاء تھی کہ ان میں اکیلا شعیب (علیہ السلام) بہت ہی انوکھا نظر آتا تھا۔دیکھیئے: فقہ میں ایک بنیادی اصول یہ ہوتا ہے کہ: سب لوگوں کا کسی ایک بات پر متفق ہوجانا اسے حلال نہیں بنا دیا کرتا۔غلط ہمیشہ غلط رہے گا

بھلے ساری مخلوق اسے کرنا شروع کردے اور صحیح ہمیشہ صحیح رہے گا بھلے مخلوق میں سے کوئی ایک بھی اسے کرنے پر آمادہ نا ہو۔بات کان کٹوا لینے کی نہیں ہے۔ اگر تجھے یقین ہے کہ تو ٹھیک ہے تو پھر ان کو راضی کرنے کیلیئے اپنے سچ سے نا پھر۔ اگر وہ اپنے غلط پر شرمندہ نہیں ہیں تو تو کاہے کو اپنے ٹھیک ہونے پر شرماتا ہے؟وہ جو کہتے ہیں ناں کہ

سارے کے سارے لوگ ایسے کہتے ہیں جب بھی قران میں سارے کے سارے لوگوں کا کبھی ذکر آیا ہے ناں، تو ان “صفتوں” کو بتاتے ہوئے آیا ہے کہ:۔وہ تو عقل ہی نہیں رکھتے۔وہ تو علم ہی نہیں رکھتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید


’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…