اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چین اور ترکی شریف حکومت پر اپنی سرمایہ کاری ضائع نہیں ہونے دینگے،چینی زرداری اور مشرف پر اعتماد نہیں کرتے تھے ، بلاشبہ نواز شریف ہی چینی اور ترک سرمایہ کاری کو پاکستان لائے، روزنامہ امت کی رپورٹ میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق روزنامہ امت کی ایک تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پرویز مشرف کا
گوادر بندرگاہ چین کے حوالے کرنے کا مقصد سی پیک منصوبہ ان کے دور میں شروع کرنا تھا مگر چینی پرویز مشرف کے گناہوں کے حصہ دار بننے کو تیار نہیں تھے، زرداری بھی چینیوں کو قائل نہ کر سکے اور اس کی وجہ چین کا زرداری حکومت پر عدم اعتماد تھا، چینیوں نے صحیح وقت کا انتظار کیا اور نواز شریف چین کی سی پیک شروع کرنے اور ملک میں سرمایہ کاری لانے میں کامیاب ہوئے، نواز دور میں ہی ترکی نے اپنے فوجی کارخانوں کا منہ پاکستان کیلئے کھول دیا اور ملک میں بھاری سرمایہ کاری کی۔ نواز شریف کے ترک صدر طیب اردگان کے ساتھ ذاتی تعلقات نے ترک سرمایہ کاری کی راہیں ہموار کیں اور مقبوضہ کشمیر پر ترکی کے موقف نے بھارت کو دانت پیسنے پر مجبور کر دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان تعلقات اس حد تک قریبی ہیں کہ ترک صدر نے اپنی بیٹی کے نکاح کے موقع پر نواز شریف کو بطور گواہ نکاح نامے میں شامل کیا اور نواز شریف نے بطور گواہ نکاح نامے پر دستخط کئے۔ چین اور ترک حکومت نواز شریف کے علاوہ کسی اور پہ اعتماد کرنے کو تیار نہیں اور یہی وجہ ہے کہ چین اور ترکی شریف حکومت پر اپنی سرمایہ کاری ضائع نہیں ہونے دینگے۔رپورٹ میں اشارتاََ نواز حکومت جانے کی صورت میں پاکستان کو پہنچنے والے بڑے دھچکے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔