ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

خانہ کعبہ کی خدمت کا مقدس فریضہ سب سے پہلے کس نے سر انجام دیا؟خانہ خدا کی خدمت گاری رسول اللہﷺ کے خاندان تک کیسے پہنچی۔۔ایمان افروز تحریر

datetime 29  جون‬‮  2017 |

خانہ کعبہ کی خدمت ایک اہم فریضہ ہے جو خوش قسمت لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔خانہ کعبہ کی خدمت کا فریضہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے موقع پر سنہ 8 ہجری میں ’’بنو شیبہ‘‘ سے تعلق رکھنے والے عثمان بن ابی طلحہ رضی اللہ عنہ کو چابی دے کران کے سپرد کیا، اس کے ساتھ ہی اللہ کے نبی نے اعلان فرمایا کہ ’’یہ اب ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بنو شیبہ کے پاس ہی رہے گی

اور اس کو ظالم شخص کے سوا کوئی نہ چھینے گا۔‘‘ اس دن سے لے کر آج تک ’’بنو شیبہ‘‘ کے فرزندان ہی کو کعبہ کا ’’کلید بردار‘‘ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔روایات کے مطابق تاریخی طور پر خانہ کعبہ کی خدمت کا آغاز حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے زمانے سے شروع ہوا جب انہوں نے بیت اللہ کی بنیادیں قائم کیں۔ ان کے امور میں بیت اللہ کو کھولنا، بند کرنا، صاف کرنا، غسل دینا، غلاف چڑھانا، اور غلاف پھٹ جانے یا ادھڑ جانے کی صورت میں اس کو پھر سے درست کرنا اور بیت اللہ کی نگرانی کرنا شامل تھا۔حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو کعبے کی خدمت گاری کے علاوہ بیت اللہ کی زیارت کرنے والوں کو پانی پلانے کی ذمہ داری بھی سونپی ہوئی تھی۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی وفات کے بعد ’’جرہم قبیلے‘‘ نے ان کی اولاد سے یہ ذمہ داری چھین لی۔ کچھ عرصے بعد ’’خزاعہ قبیلے‘‘ نے ’’جرہم قبیلے‘‘ سے کعبے کی خدمت گاری لے لی، یہاں تک کہ رسول اللہ کے جد امجد قصی بن کلاب نے اسے واپس لے لیا کیونکہ وہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے۔بعد ازاں یہ ذمہ داری قصی بن کلاب کے بڑے بیٹے عبدالدار کے حوالے کردی اور پھر یہ ذمہ داری موروثی طور پر چلتے ہوئے عثمان بن طلحہ تک پہنچ گئی جو رسول اللہ ﷺ کے ہم عصر تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…