اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

میں بادشاہ بن کر نہیں آیا

datetime 23  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلطان صلاح الدین ایوبیؒ کو جب مصر کا گورنر مقرر کیا گیا تو آپ جب مصر تشریف لائے تو کہا گیا:’’حضور آپ بڑی لمبی مسافت سے تشریف لائے ہیں پہلے آرام کر لیں۔‘‘۔۔۔۔۔ سلطان ایوبی نے جواب دیا:’’میرے سر پر جو دستار رکھ دی گئی ہے میں اس کے اہل نہ تھا۔ اس دستار نے میرا آرام اور میری نیند ختم کر دی ہے۔

کیا آپ حضرات مجھے اس چھت کے نیچے نہیں لے چلیں گے جہاں میرے فرائض میرا انتظار کر رہے ہیں‘‘۔ ’’کیا حضور کام سے پہلے طعام پسند نہیں کریں گے؟‘‘۔ سلطان کے نائب نے تڑنگے قوی ہیکل گارڈز دونوں اطراف کھڑے کر رکھے تھے۔ سلطان انکو دیکھ کر مسکرا اٹھے لیکن اگلے ہی لمحے وہ خوشی زائل ہو گئی جب وہاں چار نوجوان لڑکیاں ہاتھوں میں پھولوں کی پتیاں لئے کھڑی تھیں۔ انھوں نے سلطان کے قدموں میں پتیاں بکھیرنی شروع کر دیں۔ اور ساتھ ہی دف، طاوس و رباب اور شہنائیاں بجنے لگیں۔ سلطان نے پھولوں کی پتیاں دیکھیں تو قدم روک لئے۔ ’’صلاح الدین ایوبی پھولوں کی پتیاں مسلنے نہیں آیا‘‘۔ سلطان نے ایسی مسکراہٹ سے کہا جو ان لوگوں نے پہلے کبھی نہ دیکھی تھی۔’’اگر میری راہ میں کچھ پچھانا چاہتے ہو تو وہ ایک ہی چیز ہے جو میرے دل کو بھاتی ہے‘‘۔ صلاح الدین ایوبی نے کہا۔’’آپ حکم دیں‘‘۔ نائب نے کہا۔ “صلیبیوں کی لاشیں”۔ سلطان نے مسکرا کر کہا لیکن اگلے ہی لمحے سلطان کی آنکھوں سے شعلے نکلنے لگے۔’’مسلمان کی زندگی پھولوں کی سیج نہیں۔۔۔جانتے ہو صلیبی سلطنت اسلامیہ کو چوہوں کی طرح کھا رہے ہیں؟۔ اور جانتے ہو وہ کیوں کامیاب ہو رہے ہیں؟صرف اسلئے کہ ہم نے پھولوں کی پتیوں پر چلنا شروع کر دیا ہے۔۔ میری نظریں فلسطین پر لگی ہیں،اور تم میری راہ میں پھول بچھا کر مصر سے بھی اسلام کا پرچم اْتروا دینا چاہتے ہو؟ سلطان نے ایک نظر سب کو دیکھا اور دبدبے سے کہا”آْٹھا لو یہ پھول میرے راستے سے میں نے ان پر قدم رکھا تو میرح روح کانٹوں سے چھلنی ہو جائے گی۔

ہٹا دو ان لڑکیوں کو میرے راستے سے کہیں ایسا نہ ہو کہ میری تلوار انکے دلکش بالوں میں اْلجھ کر بیکار ہو جائے۔” “حضور کی جاہ و حشمت”۔مت کہو مجھے حضور۔ سلطان نے بولنے والے کو یوں ٹوکا جیسے کسی کافر کی گردن کاٹ دی ہو۔مزید کہا:حضور وہ تھے جن کو تم کلمہ پڑھتے ہو۔ اور جن کا میں غلام بے دام ہوں۔

میری جان فدا ہو اْس حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر جن کے مقدس پیغام کو میں نے سینے پر کندہ کر رکھا ہے۔ میں یہی پیغام لے کر مصر آیا ہوں۔ صلیبی مجھ سے یہ پیغام چھین کر بحیرہء روم میں ڈبو دینا چاہتے ہیں۔ شراب میں غرق کر دینا چاہتے ہیں۔ میں بادشاہ بن کر نہیں آیا۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…