منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد ان کے والد کے ساتھ پیش آنے والا انتہائی حیرت انگیز واقعہ۔۔ ممتازقادری نے انہیں کیا کہا ؟

datetime 22  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (ایکسکلو ژو رپورٹ )ملک ممتاز حسین قادری اعوان پاکستان کی پنجاب پولیس کے کمانڈو یونٹ ایلیٹ فورس کے ایک سپاہی تھے جو گورنر پنجاب سلمان تاثیرکے سرکاری محافظوں میں شامل تھے۔انہوں نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی جانب سے قانون توہین رسالت کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے پر اس کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا جس کے بعد ممتاز قادری کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 2011ء4 میں دو مرتبہ موت کی سزا سنائی۔

سزا کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فروری 2015ء میں اس مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات تو خارج کر دی تاہم سزائے موت برقرار رکھنے کا حکم دیا اور اسی فیصلے کو دسمبر 2015ء میں سپریم کورٹ نے برقرار رکھااور یوں ممتاز قادری کو 29 فروری 2016ء کو سزائے موت دے دی گئی۔اہلسنت والجماعت کے معروف مذہبی سکالر مولانا خادم حسین رضوی نے عوام کے جم غفیر کو ممتاز قادری کا ایک واقعہ سنایا، بتانے لگے کہ ممتازقادری کو پھانسی دیدی گئی اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آنے لگا جو بڑھتے بڑھتے ڈی چوک پر دھرنے کی شکل اختیار کر گیا تو ممتاز قادری کے والد ان کو پانی پلانے کی کوششیں کرنے لگے۔ انکا کام تھا کہ گاڑی میں پانی کی بوتلیں بھرتے اور ڈی چوک میں لے جا کر دھرنے والوں کو پلاتے ۔ ایک روز انہوں نے بوتلوں میں پانی بھرا اور کار میں بھر کر لے جا رہے تھے کہ پولیس نے ان کی گاڑی پکڑ لی اور بند کر دی ۔ ممتاز قادری کے والد افسردہ ہو کر بیٹے کی قبر پر پہنچے اور کہا کہ بیٹا دیکھو تمہاری محبت میں لوگ یہاں آئے ہیں اب اگر بھوک اور پیاس کی حالت میں انہیں کچھ ہو گیا تو کیا ہوگا ؟ ان کے والد بتاتے ہیں کہ اس لمحے ممتاز کی قبر سے 2تلواریں باہر آئیں اور ممتاز کی آواز سنائی دی کہ بابا جان آپ پریشان نہ ہوں ، کل فیصلہ ہو جائے گا اور اگلے روز دھرنا ختم ہو گیا۔

 

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…