رزق حلال میں بہت سی برکات ہیں’ رزق حلال کے واقعات میں سب سے مشہورحضرت عمر کا واقعہ ہے۔حضرت عمرؒ نے ساری زندگی اپنی اولاد کو مال حرام سے بچائے رکھا اور تھوڑا بہت جو حلال رزق ملا وہ دے دیا اس عمل کی برکت کا مشاہدہ درج ذیل واقعہ سے ہوتا ہے۔ خلیفہ منصور نے عبدالرحمان بن قاسم بن محمد بن ابی بکر سے ایک مرتبہ کہا کہ مجھے کچھ نصیحت فرمائیے۔ وہ بولے: اپنے مشاہدات سے یا سنی سنائی باتوں میں سے؟ عرض کیا: اپنے مشاہدات میں سے نصیحت فرما دیجئے۔ بولے۔ عمر بن عبدالعزیزؒ نے گیارہ بیٹے چھوڑ کر انتقال فرمایا اور سترہ دینار چھوڑے۔
پانچ دینار تو تجہیز و تکفین پر خرچ ہو گئے اور دو دینار کی قبر خریدی گئی۔ باقی صرف دس دینار بچے اور ہر بچہ کو ایک پورا دینار بھی ورثہ میں نہ ملا اور ہشام ابن عبدالملک فوت ہوئے تو ان کا ترکہ ان کی اولاد میں تقسیم ہوا اور ہر ایک کو دس دس لاکھ دینار ملے۔ میں نے حضرت عمرؒ کی اولاد میں سے ایک شخص کو دیکھا کہ اس نے اللہ کی راہ میں ایک دن میں سو گھوڑے صدقہ کیے اور ہشام کی اولاد میں سے ایک شخص کو دیکھا کہ لوگ اس کو صدقہ دیا کرتے تھے۔