ہر گھر میں مائیکرو ویو موجود ہوتا ہے اور لوگ اس سے بہت فائدہ اٹھاتے ہیں لیکن ایک لڑکے کا واقعہ پڑھیں جس سے آپ اس کا صحیح استعمال اپنا شعار بنا سکتے ہیں۔ ایک لڑکے نے خالی پانی ایک مگ میں ڈال کر ۳ منٹ سے زیادہ مائیکرویو کیا۔ جب اس نے کپ باہر نکالا تو پانی بالکل ساکت تھا اور اس میں سے ڈھیر سارا دھواں اٹھا رہا تھا۔ اس نے پانی میں چمچ ڈالا اور ایک دم سارا پانی ابلا اور اچھل کر اس کے منہ پر گرا۔ اس لڑکے کواپنے چہرے پہ فرسٹ اور سیکنڈ ڈگری برنز آ گئے۔
آپ نے خود بھی بہت دفعہ ایسے کر کے دیکھا ہو گا کہ کافی یا چائے کے لیے دودھ یا پانی کو تین منٹ سے اوپر گرم کرو تو جب مائیکروویو سے نکالو تو لگتا ہے کہ پانی ابل گیا ہے لیکن اس کی سطح بالکل ساکت ہی رہتی ہے۔آپ کو اس میں کسی قسم کے بلبلے یا پانی کا ابلنا اور کھولنا بظاہر نظر نہیں آتا۔جب آپ اس میں چینی یا ٹی بیگ ڈالتے ہو تو ایک دم وہ پانی یا دودھ امڈ کر گلاس یا مگ سے باہر آگرتے ہیں۔ اس بارے میں دنیا کی سب سے بڑی بجلی اور الیکٹرونکس کی کمپنی ’جنرل الیکٹرک‘ کا کہنا یہ ہے۔ جی ای کے مطابق آپ کبھی دودھ یا پانی کو دو منٹ سے زیادہ مائیکروویو نہیں کر سکتے۔ جب بھی دو منٹ ماےئکروویو کریں تو پھر تیس سیکنڈ اس کپ کو اندر ہی پڑا رہنے دیں اور اس کے بعد اسے باہر نکالیں۔ جب خالی پانی یا دودھ گرم کریں تو کوشش کریں کہ کوئی لکڑی کا چمچ یا ٹی بیگز اس کے اندر ڈال دیا کریں۔ اس سے اس کے اندر جمع ہونے والی ساری توانائی چھٹ جاتی ہے اور وہ اپنے بائیلنگ پوائنٹ پر پہنچنے کے باوجود اس طرح امڈ کر باہر نہیں چھلکتا۔اب پڑھتے ہیں کہ دراصل پانی اس طرح کیوں ایک دم چھلکتا ہے۔ پانی جب مائیکرویو میں تین منٹ سے زیادہ پڑا رہے تو وہ اپنے بائیلنگ پوائنٹ کو پہنچ جاتا ہے۔ ایسے میں مائیکرویو میں اس میں نہ تو بلبلے بنتے ہیں اور نہ ہی اس کا ابلنا نظر آتا ہے۔ پانی کی سطح بالکل ساکت رہتی ہے۔ اس کو سپر ہیٹنگ بولتے ہیں۔ ایسے میں پانی کے اندر بہت زیادہ ساری توانائی اکٹھی ہو جاتی ہے
اور جیسے ہی ہم اس میں کوئی بھی چیز ڈالتے ہیں تو وہ ساری توانائی ایک ساتھ ابھرتی ہے۔ ایک گلاس میں اگر صرف دو بٹا آٹھ حصہ دودھ ڈال کر اس کو ساڑھے تین منٹ تک گرم کیا جائے تو مائیکرویو سے نکال کر اس میں صرف کینڈرل ڈالنے سے دودھ میں ایسا ابال اٹھے گا کہ وہ امڈ کر گلاس سے باہر کاؤنٹر پر جا گرے گا۔ جب مائیکروویو میں سے نکالے ہوئے پانی میں کوئی بھی چیز ڈبوتے ہیں تو وہ اس لیے ایسے امڈتا ہے کیونکہ ایک دم اس میں بہت ڈھیر سارے بلبلے بن جاتے ہیں،یہ بالکل اسی طرح امڈتے ہیں جس طرح کسی کولڈ ڈرنک کا کین اچھی طرح ہلانے کے بعد اسے کھولو تو جھاگ اور بلبلوں کی صورت باہر گر پڑتی ہے۔