جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

وہ کون لوگ ہیں جن کے ساتھ صرف بیٹھنے والے بھی جنت کے حقدار ٹھہرتے ہیں؟جانیئے

datetime 30  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے راستوں میں (اللہ کا) ذکر کرنے والوں کو ڈھونڈتے رہتے ہیں اور جب ان کو اللہ کا ذکر کرنے والے مل جاتے ہیں تو وہ (اپنے ساتھی فرشتوں) کو پکارتے ہیں کہ ادھر آؤ تمھارا مقصود حاصل ہو گیا (یعنی اللہ کا ذکر کرنے والے مل گئے) پھر فرمایا: یہ فرشتے ان لوگوں کو اپنے پروں سے ڈھانک لیتے ہیں اور آسمان

دنیا تک (تہ بہ تہ پہنچ جاتے ہیں)۔ پھر فرمایا (ذکر کی مجلس برخواست ہونے کے بعد جب یہ فرشتے اللہ کے پاس پہنچتے ہیں تو) اللہ تعالیٰ ان سے دریافت کرتا ہے، حالانکہ وہ ان سے زیادہ واقف ہوتا ہے: کہ میرے بندے کیا کہہ رہے تھے؟ یہ کہتے ہیں کہ (اے اللہ!) تیری تسبیح اور حمد و ثنا کر رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ (اے فرشتو!) کیا انھوں نے مجھے دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں واللہ! انھوں نے آپ کو نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر وہ مجھے دیکھتے تو ان کی کیا کیفیت ہوتی؟ فرشتہ کہتے ہیں کہ اگر وہ آپ کو دیکھ لیتے تو اس سے کہیں زیادہ آپ کی حمد و ثنا اور تسبیح و تقدیس بیان کرتے۔ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا: پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (اے فرشتو!) وہ مجھ سے کس چیز کا سوال کر رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ وہ آپ سےجنت مانگ رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کیا انھوں نے جنت کو دیکھا ہے؟ (جو اس کی طلب کرتے ہیں؟) فرشتے کہتے ہیں کہ نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دیکھتے تو کیا ہوتا۔ فرشتے کہتے ہیں کہ اگر وہ جنت دیکھ لیتے تو بہت شدت سے اس کی خواہش کرتے پھر اللہ تعالیٰ فرشتوں سے کہتا ہے کہ وہ کس چیز سے پناہ مانگ رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ دوزخ سے پناہ مانگ رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا انھوں نے دوزخ کو دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر اس کو دیکھتے تب ان کی کیا کیفیت ہوتی؟ فرشتے کہتے ہیں کہ اگر اس کو دیکھتے تو اس سے زیادہ بچتے اور بہت ہی خوف کرتے۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (اے فرشتو!) میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ ان لوگوں کو میں نے معاف کر دیا۔‘‘ پھر ان فرشتوں میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے کہ ان ذکر کرنے والے لوگوں میں ایک آدمی ذکر کرنے والوں میں سے نہیں تھا بلکہ کسی ضرورت سے وہاں چلا گیا تھا تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’وہ ایسے لوگ ہیں کہ جن کا ہم نشیں بھی محروم نہیں رہتا۔‘‘ (صحیح بخاری شریف کے منتخب واقعات…. صفحہ 404)

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…