حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا اثنائے سفر ایک غلام کے پاس سے گزر ہوا وہ بکریاں چرا رہا تھا۔ آپ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا کہ اے غلام! ایک بکری ہمیں بیچ دو۔ غلام نے کہا کہ یہ بکریاں میری نہیں ہیں، میرے مالک کی ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسے آزمانے کے لئے کہا کہ اپنے مالک سے کہہ دینا کہ کوئی بھیڑیا اس کو کھا گیا۔
غلام نے جواب دیا کہ جب میں اپنے مالک سے یہ کہہ دوں کہ بھیڑیا اس کو کھاگیا تو قیامت کے دن اپنے رب سے کیا کہوں گا؟ حضرت عمر رضی اللہ عنہ رو پڑے، پھر اس کے مالک کے پاس گئے اور اس سے وہ غلام خرید کر آزاد کر دیا اور اس غلام سے فرمایا کہ میں نے تجھے اس دنیا میں اس بات پر آزادی دلائی مجھے امید ہے کہ تو آخرت میں انشاء اللہ مجھے آزادی دلائے گا۔