لوگ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے عطیات وصول کرنے کے لئے جمع تھے۔ اس دوران حضرت عمرؓ نے سر اٹھایا تو ایک آدمی پر نظر پڑی جو لوگوں کی صفوں سے آگے بڑھ رہا تھا اور اس کے چہرے پر چوٹ کا نشان نظر آ رہا تھا جس نے اس کی کھال کو چیر دیا تھا۔ حضرت عمرؓ نے اس سے پوچھا یہ کیا ہوا ہے؟ اس نے بتایا کہ اسے جہاد میں یہ زخم لگا ہے۔ حضرت عمرؓ نے فرمایا اس کو ایک ہزار کی رقم دو۔
پھر دوبارہ فرمایا اس کو ایک ہزار مزید دو، اس کو ایک ہزار مزید دے دیئے گئے۔ آپؓ نے چار مرتبہ فرمایا، ہر مرتبہ اس کو ہزار کی رقم دی، پھر اس آدمی کو کثرت عطا سے حیا آئی اور چلا گیا۔ حضرت عمرؓ نے اس آدمی کے متعلق پوچھا کہ وہ کہاں گیا؟ بتایا گیا کہ اس کو زیادہ دینے کی وجہ سے حیا آئی اور وہ چلا گیا۔ حضرت عمرؓ نے فرمایا خدا کی قسم! اگر وہ یہاں رکتا تومیں اس کو دیتا رہتا حتیٰ کہ کوئی درہم یا مال باقی نہ بچتا۔ اس آدمی کو اللہ کی راہ میں چوٹ آئی۔