اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

کسی کو اپنا ثالث مقرر کر لیتے ہیں

datetime 22  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے درمیان کسی بات میں اختلاف ہو گیا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ چلو! کسی کو اپنا ثالث مقرر کر لیتے ہیں۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے ان کی بات کو قبول کرتے ہوئے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو ثالث بنانا تجویزکیا، چنانچہ وہ دونوں حضرات حضرت زید رضی اللہ عنہ کے پاس آئے۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم آپ کے پاس اپنا ایک فیصلہ کروانے آئے ہیں حالانکہ دوسرے لوگ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے اپنے فیصلے کروانے آتے تھے۔ جب وہ دونوں ان کے پاس حاضر ہوئے تو حضرت زید رضی اللہ عنہ نے امیرالمومنین کے لئے اپنا فراش کشادہ کیا اور ہاتھ کے اشارہ سے کہا کہ اے امیر المومنین! یہاں تشریف رکھیں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا چہرہ متغیر ہو گیا اور فرمایا، یہ تم نے اپنے فیصلہ میں پہلا ظلم کیا ہے، میں اپنے فریق مخالف کے ساتھ ہی بیٹھوں گا۔ چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے سامنے بیٹھ گئے۔ حضرت ابی رضی اللہ عنہ نے (کسی بات کا ) دعویٰ کیا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس کا انکار کیا تو حضرت زید رضی اللہ عنہ نے پرامید ہو کر حضرت ابی رضی اللہ عنہ سے کہا کہ آپ امیرالمومنین کو قسم سے بری کر دیں اور میں ان کے سوا اور کسی کے لئے اس کی درخواست نہیں کرتا ہوں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہ پر سبقت لے جاتے ہوئے فوراً قسم کھا لی پھر دوبارہ قسم کھائی۔ حضرت زید رضی اللہ عنہ کو اس فیصلے کا ادراک نہیں ہو پا رہا تھا کہ ان کے نزدیک حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور عام مسلمان آدمی برابر ہو گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…