حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ ایک چھوٹی سی دیوار کے نیچے چہارزانو بیٹھے تھے اورآپ رضی اللہ عنہ کے ارد گرد آپ کے احباب بیٹھے تھے۔ وعظ و نصیحت کی باتیں اور نادر و عمدہ گفتگو جاری تھی کہ کسی جانب سے بدبوسی اٹھی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرمانے لگے میں اس شخص کو بقسم کہتا ہوں کہ وہ اٹھے اور وضو کرے۔ لوگ ایک دوسرے کی طرف تکنے لگے اور انہیں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی اس
بات پر عمل دشوار محسوس ہوا تو حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اے امیر المومنین! ہم سب وضو کرلیتے ہیں، ان کا مقصد اس سے یہ تھا کہ اس طرح اس شخص کی سبکی نہ ہو گی جس نے ہوا خارج کی ہے۔ (ان کی بات سن کر) حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ مسکرائے اور فرمایا! اللہ تجھ پر رحم فرمائے!! تم زمانہ جاہلیت میں بھی کیا ہی خوب سردار تھے اور زمانہ اسلام میں بھی کیا ہی خوب سردار ہو۔