بائبل کے اندر ایک واقعہ ہے طالوتؑ اللہ کے پیغمبر تھے۔۔۔ اس واقعہ کا اشارہ قرآن مجید کے اندر بھی ہے۔۔۔ مگر بائبل کے اندر اس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے کہ ان کا مقابلہ جالوت کے ساتھ ہوا۔جالوت ایک بڑا لحیم شحیم انسان تھا اور بہت جنگ جو قسم کا بندہ تھا،
اس کے ساتھ ساتھ وہ ایک ظالم انسان بھی تھا، طالوتؑ اس کے مقابلے میں آئے، طالوتؑ کے ساتھ تھوڑے سے بندے تھے اور جالوت کے ساتھ زیادہ بندے تھے، اور طالوتؑ ضعیف العمر بھی ہو چکے تھے۔بندے کی جیسی عمر ہوتی ہے اس کی آبزرویشن بھی ویسی ہوتی ہے، جب طالوتؑ نے جالوت کو دیکھا تو انہیں وہ لحیم و شحیم نظر آیا، چنانچہ بائبل کے الفاظ ہیں کہ انہوں نے اسے دیکھتے ہی کہا: اسے مارنا تو بہت مشکل ہے کیونکہ یہ تو بہت بڑا ہے۔اس وقت ان کے ساتھ ایک نوجوان بھی تھا، جس کا نام داؤد تھا، اس نوجوان نے جب جالوت کو دیکھا تو دیکھتے ہی مسکرایا اور کہنے لگا: ’’اسے مارنا تو بہت آسان ہے کیونکہ یہ تو اتنا بڑا ہے، میرا نشانہ کبھی خطا ہو ہی نہیں سکتا۔‘‘اور واقعی ایسا ہی ہوا کہ داؤدؑ نے اس پر ایک پتھر پھینکا جو اس کے ماتھے پر لگا اور یہیں اس کی موت آ گئی، اسی طرح اللہ تعالیٰ نے طالوتؑ کو فتح عطا فرما دی، سچی بات یہ ہے کہ جن لوگوں کے اندر امید اور مثبت سوچ ہوتی ہے اللہ تعالیٰ ان کے لیے راستے بھی کھول دیا کرتے ہیں۔