پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

فکرِ آخرت کے آنسو

datetime 16  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غزوہ موتہ میں رسول اللہﷺ نے تین ہزار کا لشکر روانہ فرمایا، ان میں مشہور صحابی حضرت عبداللہ بن رواحہ بھی تھے، اصحاب سیر نے لکھا ہے کہ جب رسول اللہﷺ حضرت عبداللہ بن رواحہؓ کو رخصت کرنے لگے تو وہ رونے لگے، لوگوں نے وجہ دریافت کی تو فرمایا، میں دنیا سے محبت یا تم سے عشق کی وجہ سے نہیں رو رہا بلکہ اس لئے رو رہا ہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ آیت تلاوت کرتے ہوئے سنا ہے،

ترجمہ ’’تم میں سے کوئی ایسا نہیں جس کا اس جہنم پر گزر نہ ہو، یہ اللہ جل شانہ کا حتمی اور اٹل فیصلہ ہے‘‘ معلوم نہیں کہ اس پر گزرتے ہوئے میرا کیا بنے گا؟ مسلمانوں نے انہیں تسلی دی اور کہا ’’آپ آپ کو ہماری طرف صحیح سلامت لوٹائیں‘‘۔ اس پر حضرت عبداللہؓ نے اپنے لئے شہادت کی دعا مانگی چنانچہ وہ اسی غزوہ میں شہید ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…