غزوہ موتہ میں رسول اللہﷺ نے تین ہزار کا لشکر روانہ فرمایا، ان میں مشہور صحابی حضرت عبداللہ بن رواحہ بھی تھے، اصحاب سیر نے لکھا ہے کہ جب رسول اللہﷺ حضرت عبداللہ بن رواحہؓ کو رخصت کرنے لگے تو وہ رونے لگے، لوگوں نے وجہ دریافت کی تو فرمایا، میں دنیا سے محبت یا تم سے عشق کی وجہ سے نہیں رو رہا بلکہ اس لئے رو رہا ہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ آیت تلاوت کرتے ہوئے سنا ہے،
ترجمہ ’’تم میں سے کوئی ایسا نہیں جس کا اس جہنم پر گزر نہ ہو، یہ اللہ جل شانہ کا حتمی اور اٹل فیصلہ ہے‘‘ معلوم نہیں کہ اس پر گزرتے ہوئے میرا کیا بنے گا؟ مسلمانوں نے انہیں تسلی دی اور کہا ’’آپ آپ کو ہماری طرف صحیح سلامت لوٹائیں‘‘۔ اس پر حضرت عبداللہؓ نے اپنے لئے شہادت کی دعا مانگی چنانچہ وہ اسی غزوہ میں شہید ہوئے۔