منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

اپنے اس تیر کا ثواب مجھے فروخت کر دیجئے

datetime 16  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عموریہ کے محاصرہ کے دوران ایک شخص دیوار پرکھڑا ہو کر نبیﷺ کی شان میں گستاخی کرتا تھا‘ مسلمانوں کے لئے اس سے بڑھ کر تکلیف کی بات اور کیا ہو سکتی تھی‘ ہر مجاہد کی خواہش تھی کہ اس منحوس کے ہلاک کرنے کی سعادت اس کے حصے میں آئے لیکن وہ تیروں اور حملوں کی زد سے محفوظ ایسی جگہ کھڑا ہوتا جہاں سے اس کی آواز تو سنائی دیتی تھی‘

لیکن اسے موت کے گھاٹ اتارنے کی تدبیر سمجھ میں نہ آتی تھی۔ یعقوب بن جعفر نامی ایک شخص لشکر اسلام میں ایک بہترین تیرانداز تھا‘ اس ملعون نے جب ایک بار دیوار پر چڑھ کر شانِ رسالت میں گستاخی کیلئے منہ کھولا‘ یعقوب گھات میں تھا‘ تیر پھینکا جو سیدھا جا کر اس کے سینے سے پار ہوا‘ وہ گر کر ہلاک ہوا تو فضاء نعرہ ہائے تکبیر سے گونج اٹھی‘ یہ مسلمانوں کیلئے بڑی خوشی کا واقعہ تھا‘ معتصم نے اس تیر انداز مجاہد کو بلایا او رکہا ’’آپ اپنے اس تیر کا ثواب مجھے فروخت کر دیجئے۔مجاہد نے کہا ’ثواب بیچا نہیں جاتا‘ کہا! میں آپ کو ترغیب دیتا ہوں اور ایک لاکھ درہم اسے دیئے‘ مجاہد نے انکار کیا‘ خلیفہ نے پانچ لاکھ درہم اسے دیئے‘ تب وہ جانباز مجاہد کہنے لگا:’’مجھے ساری دنیا دیدی جائے تو بھی اس کے عوض اس تیر کا ثواب فروخت نہیں کروں گا‘ البتہ اس کا آدھا ثواب بغیر کسی عوض کے میں آپ کو ہبہ کر دیتا ہوں‘‘۔معتصم اس قدر خوش ہوا گویا اسے ایک جہاں مل گیا ہو‘ معتصم نے پھر پوچھا ’’آپ نے تیر اندازی کہاں سیکھی ہے؟ فرمایا ’’بصرہ میں واقع اپنے گھر میں‘‘ معتصم نے کہا وہ گھر مجھے فروخت کر دیں‘ کہنے لگا وہ رمی اور تیر اندازی سیکھنے والے مجاہدین کیلئے وقف ہے (اس لئے اسے فروخت نہیں کیا جا سکتا) معتصم نے اس جانباز مجاہد کو ایک لاکھ درہم انعام میں دیئے۔

 

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…