بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

بے ادب ہوگئی محفل ترے اٹھ جانے سے۔

datetime 1  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت مولانا علی میاں صاحب ؒ کی ایک تقریر ہے جو انہوں نے اہل علم کے سامنے کی تھی، اس میں ایک واقعہ بیان کیا ہے کہ حیدرآباد میں ایک بزرگ تھے، ایک مرتبہ ان کے گھٹنوں میں درد ہوا۔ وہ اسی حال میں مجلس میں تشریف فرما تھے۔ مجلس میں سب مریدین اور معتقدین بھی بیٹھے ہوئے تھے، انہوں نے اپنے خادم سے دوا ملنے کو کہا، خادم نے دوا ملنا شروع کی تو اس نے دیکھا کہ بزرگ صاحب مجلس میں خاموش ہیں،

مگر مجلس میں بیٹھے ہوئے لوگ آپس میں کانا پوسی کر رہے ہیں اورآپس میں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت میں مشغول ہیں، جیسا کہ ہمارے طلبہ میں ہوتا ہے ۔اور اس کاناپوسی کی وجہ سے ایک گونج سی مجلس میں پیدا ہو رہی ہے۔ اس خادم نے سوچا کہ حضرت کی مجلس کا یہ حال کبھی نہیں ہوا، ان کی مجلس میں جب بھی لوگوں کو دیکھا خاموش دیکھا، لیکن آج یہ کیا بات ہے ؟ کانا پوسی کیوں ہو رہی ہے؟ وہ باربار بے چین ہو کر ادھر اُدھر دیکھتا ہے،مگر اس کی سجھ میں نہیں آرہا ہے، وہ بزرگ اس انتشارکو بھی سمجھ گئے تھے کہ یہ کیوں ہورہا ہے،اور خادم کی پریشانی بھی بھانپ گئے تھے۔ اس لیے انہوں نے اپنے گھٹنے کی طرف ہاتھ سے اشارہ کیا۔ اس طرح وہ خادم کواس انتشار کی وجہ بتلانا چاہتے تھے، لیکن خادم یوں سمجھا کہ یہاں درد ہے، اس لیے وہ اور دبانے لگا۔ مجلس میں شور کی کیفیت ابھی بھی ختم نہ ہوئی تھی، اور وہ بے چین ادھر اُدھردیکھے جارہا ہے ۔آخر ان بزرگ نے اپنا منہ اس کے کان کے قریب لے جاکر کہا کہ میں گھٹنے کے اس درد کی وجہ سے آج رات کے معمولات پورے ادا نہیں کر سکاہوں، اس کا یہ اثر ہے جو تم مجلس میں دیکھ رہے ہو۔ یہ واقعہ بیان کر کے حضرت مولانا علی صاحب ؒ نے ایک شعر پڑھا۔
رحم کر قوم کی حالت پر اے ذکر ِخدا
کہ بے ادب ہوگئی ہے محفل ترے اٹھ جانے سے
حضرت فرماتے ہیں کہ ایک اللہ والے کے اپنے معمولات چھوڑنے کا نتیجہ مجلس پر یہ ہو سکتا ہے تو تمام اہل علم اپنے معمولات چھوڑ دیں گے تو دنیا پر کیا اثر مرتب ہوگا؟ آپ اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ اہل علم کی جانب سے یہ بڑی غفلت ہے،اور اس کے اثرات آدمی کے ماتحت لوگوںمیں بھی نظر آتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…