جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

مسجد کے خطیب کی گالیوں اور کوسنوں کے باوجود مولانا مودودیؒ ان کے پیچھے نماز کیوں پڑھتے تھے؟ اتحاد بین المسلمین کے تناظر میں ایک سبق آموز واقعہ

datetime 14  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سید ابواعلیٰ مودودی کی صاحبزادی اپنے والد کا ایک واقعہ اپنی کتاب ’’شجر ہائے سایہ دار‘‘میں لکھتی ہیں کہ ابا جان! اچھرہ کی مسجد میں بچوں کو بھی جمعہ پڑھنے ساتھ لے جاتے تھے۔ مسجد کے خطیب ایک مولانا صاحب تھے جو ابا کے بہت مخالف تھے۔ ایک جمعہ میں ابا سامنے ہی بیٹھے تھے کہ مولانا صاحب بولے’’مسلمانو! یاد رکھو، اگر کوئی مودودیہ مر جائے اور اس کو دفنا دیا جائے اور اس کی قبر پر پودا نکل آئے اور

اس پودے کو کوئی بکری کھا لے تو یاد رکھو اس بکری کا دودھ پینا بھی حرام‘‘۔۔۔۔ اس کے باوجود ابا جی نے انہی خطیب صاحب کے پیچھے نماز پڑھی اور پڑھتے رہے۔۔۔۔ شام کو جماعت کے کارکنان نے ابا سے پوچھا’’یہ لوگ جو آپ کو برا بھلا کہتے ہیں ان کے پیچھے ہم نماز کیونکر پڑھیں‘‘؟ ابا جی نے کہا’’انہی کے پیچھے نماز پڑھیں، کیونکہ جتنا قرآن و سنت سے میں واقف ہوں وہاں کہیں نہیں لکھا کہ جو مودودی کو گالیاں دے اس کے پیچھے نماز نہیں ہوتی، دوسرا میرے بارے میں وضاحتیں دے کر اپنا وقت ضائع مت کیا کریں‘‘۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…