کراچی (این این آئی)چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ بائپرجوائے ایکسٹریملی سیویئر سائیکلونک اسٹارم بن چکا ہے، جو کراچی کے جنوب میں 770 کلو میٹر دور ہے۔ایک انٹرویو میں سردار سرفراز نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں شدید سمندری طوفان بائپرجوائے میں مزید شدت آگئی ہے، طوفان ٹھٹھہ کے جنوب میں 750 کلو میٹر جبکہ اوڑماڑہ کے جنوب مشرق میں 860 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سمندری طوفان کا یہ سسٹم شمال کی جانب بڑھتا رہے گا، سسٹم کے مرکز میں ہوائوں کی رفتار 140 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، سسٹم کے مرکز اور اطراف میں لہریں 30 سے 40 فٹ بلند ہو رہی ہیں۔سردار سرفراز نے کہا کہ طوفان بھارتی خلیج کچ اور جنوب مشرقی سندھ کے درمیان ٹکرا سکتا ہے، طوفان کے اثرات کا اندازہ اس کے ٹکرانے کی شدت پر منحصر ہے۔چیف میٹرولوجسٹ نے بتایا کہ ا گر طوفان کمزور ہوتا ہے تو اس کی شدت شدید سمندری طوفان کی رہے گی، کے ٹی بندر پر لہریں 8 سے 10 فٹ بلند ہو سکتی ہیں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان کا رخ شمال اور شمال مشرق کی سمت ہے، جنوب مشرقی سندھ میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔اس دوران ہوائیں 60 سے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں جبکہ اس سے کراچی، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور میرپورخاص میں 13 جون کی شام یا رات سے موسلادھار بارش متوقع ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ تیز ہوائوں کے باعث کمزور تعمیرات کو نقصان پہنچ سکتا ہے،
طوفان کی بحیرہ عرب میں موجودگی تک سمندر میں شدید طغیانی رہے گی، ماہی گیر اتوار سے سمندری طوفان کے اختتام تک کھلے سمندر میں نہ جائیں، محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سینٹر سسٹم کو مانیٹر کر رہا ہے۔محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے بعد ٹھٹھہ کی ضلعی انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کر دیا۔ماہی گیروں کو سمندر میں شکار پر جانے سے روک دیا گیا اور تمام اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
ضلعی انتظامیہ نے محکمہ صحت، ریوینیو سمیت تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے اور متعلقہ علاقوں کے اسسٹنٹ کمشنرز اور مختارکار کے دفاتر میں کنٹرول روم قائم کر دیے ہیں۔بدین میں بھی سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر بدین آغا شاہنواز نے کہا کہ تمام سرکاری محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں، ضلع کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔