اسلام آباد (این این آئی)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 49ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمت مختص کرنے کی منظوری دے دی، قدرتی آفات کے دوران ہنگامی ریلیف کی فراہمی کیلئے بارہ ارب روپے کی گرانٹ منظور جبکہ سانحہ سوات کے شہدا کیلئے چار کروڑ 95لاکھ اور حیدرآباد سکھر موٹروے کے لیے 9 ارب سے زائد فنڈز کی منظوری دی گئی ۔
پیر کو وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداسحاق ڈارکی زیرصدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا جس میںوزارت مواصلات کی سمری پر حیدرآباد سکھر موٹروے کی بلٹ، آپریٹ اینڈ ٹرانسفرکی بنیادپرتعمیر کے ضمن میں حکومت پاکستان کی 9500ملین روپے کے ضمانت کے اجرا کی منظوری دی گئی۔این ڈی ایم اے کی سمری پرای سی سی نے کسی بھی قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے ریلیف آئٹم کے سٹاک کی خریداری کیلئے 12ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وزارت قومی صحت خدمات کی 49ئی ادویات کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت کی فکسیشن کے حوالہ سے سمری پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔شرکاکوبتایاگیا کہ ان ادویات کی قیمتیں پڑوسی ممالک کے مقابلہ میں کم ہے اوران میں سے زیادہ ترادویات پہلی بارمتعارف کرائی جارہی ہے، ای سی سی نے سمری کی منظوری دیدی۔اجلاس میں نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ منصوبہ کیلئے وزارت ہوا بازی کیلئے 839.12 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔اسی طرح اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 120.450 ملین روپے، مختلف ذرائع سے حاصل خدمات کی مد میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 14کروڑ 5لاکھ 84 ہزار 175روپے کی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ وزارت انسانی حقوق کیلئے 116.49ملین روپے، وزارت اطلاعات و نشریات کیلئے 70کروڑ روپے، پشاور کے علاقہ شاکس میں فاٹا لیویز سنٹر کے قیام کیلئے 48ملین روپے، یو این امن مشن میں خدمات سرانجام دینے والے سول آرمڈ فورسز کو ادائیگیوں کیلئے وزارت داخلہ کو 470.82 ملین روپے کی منظور دی گئی۔اسی طرح خیبرپختونخوا کے علاقہ مچنی میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کیلئے تربیتی کیمپ کے قیام کی مد میں 66.336ملین روپے، وزارت داخلہ کیلئے 347.99ملین روپے، سوات میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے 49.5ملین روپے، جامشورو کول فائرڈ پاور پراجیکٹ کیلئے 9ہزار 145ملین روپے، وزارت پارلیمانی امور کیلئے 48.429ملین روپے اور نیکٹا کیلئے 110.653ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔