جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک اور غیر معمولی تشویشناک اثر کا انکشاف

datetime 27  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ زمین موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران کے باعث نامعلوم مقام پر پہنچ گئی ہے کیونکہ سمندری درجہ حرارت میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران بے نظیر اضافہ ہوا ہے۔امریکی ادارے (این او اے اے) کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرنے والے سائنسدانوں کے مطابق سمندری درجہ حرارت میں حالیہ ہفتوں کے دوران ماہ برق رفتاری سے ہونے والا اضافہ غیر معمولی ہے جس کی وضاحت ابھی کرنا ممکن نہیں۔

یہ ڈیٹا سیٹلائیٹس اور دیگر ذرائع سے حاصل کیا گیا اور دریافت ہوا کہ سمندری درجہ حرارت میں گزشتہ 42 دن کے دوران مسلسل اضافہ ریکارڈ ہوا۔ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ رواں سال دنیا کو ایل نینو کی موسمیاتی لہر کا سامنا ہوگا۔ایل نینو کے دوران سمندری سطح معمول سے زیادہ گرم ہو جاتی ہے جس سے دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کے برعکس لانینا کے دوران وسطی اور مشرقی بحر الکاہل کا درجہ حرارت کم رہتا ہے جبکہ تیز ہوائیں چلتی ہیں جس سے عالمی درجہ حرارت میں کمی آتی ہے۔گزشتہ 3 سال سے لانینا لہر دیکھنے میں آرہی تھی اور ابھی ایل نینو سسٹم بنا نہیں مگر سمندری درجہ حرارت میں نامعلوم وجوہات کے باعث اضافہ ہو رہا ہے۔

مارچ اور اپریل کے دوران سمندری درجہ حرارت میں عموماً کمی دیکھنے میں آتی ہے مگر اس سال کچھ غیر معمولی ہوا ہے۔برٹش انٹارٹک سروے کے پروفیسر مائیک میریڈیتھ نے بتایا کہ اس دریافت نے سائنسدانوں کو سر کھجانے پر مجبور کر دیا ہے، درحقیقت سمندروں کا گرم ہونا ایک حقیقی سرپرائز اور تشویشناک امر ہے، ابھی یہ معلوم نہیں کہ ایسا مختصر المدت کے لیے ہوا ہے یا کسی سنگین بحران کا آغاز ہوا ہے۔سمندری درجہ حرارت میں اضافہ متعدد وجوہات کے باعث تشویشناک ہے، ایک وجہ تو یہ ہے کہ زیادہ درجہ حرارت پر سمندری پانی اوپر کی جانب جاتا ہے جس سے سمندری سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔

اسی طرح قطبین کا گرم پانی برفانی میدانوں کے پگھلنے کا عمل تیز کر دیتا ہے اور زیادہ درجہ حرارت سے سمندری ماحول بھی متاثر ہوتا ہے۔کچھ سائنسدانوں کو ڈر ہے کہ یہ ایک علامت ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں توقع سے زیادہ تیز رفتاری سے ہو رہی ہیں۔واضح رہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث بڑھنے والی حرارت کا 90 فیصد حصہ سمندر جذب کرتے ہیں۔پروفیسر مائیک نے بتایا کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا، مگر سمندری درجہ حرارت میں اضافہ موسمیاتی پیشگوئیوں سے کہیں زیادہ ہے، تاہم ابھی ہم نہیں جانتے کہ اصل واقعہ کیا ہے۔

اس سے قبل این او اے اے کے ابتدائی ڈیٹا میں بتایا گیا تھا کہ اپریل 2023 کے آغاز میں سمندری سطح کا اوسط درجہ حرارت 21.1 سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جس نے 2016 میں قائم ہونے والے 21 سینٹی گریڈ درجہ حرارت کا ریکارڈ توڑ دیا، یہ نیا ریکارڈ موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔اس کے بعد سے روزانہ سمندری درجہ حرارت میں معمولی تبدیلی آتی رہی مگر اس میں کمی کے آثار نظر نہیں آئے۔سائنسدانوں کے مطابق سال کے ان مہینوں میں طویل عرصے تک اوسط سے زیادہ درجہ حرارت برقرار رہنا باعث تشویش ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…