بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

کراچی کے شہریوں کی آنکھوں سے اوجھل جزیرہ

datetime 21  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)بحیرہ عرب کے سنگم پر واقع روشنیوں کے شہر کراچی کی ساحلی پٹی سے کچھ دورکی مسافت پر ایک جزیرہ آباد ہوکر بھی تمام لوگوں کی آنکھوں سے اوجھل ہے، ساتھ ہی حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔

جزیرے تک پہنچنے کے لیے آپ کو کیماڑی بندرگاہ پرتقریبا 600 روپے میں بوٹ ٹیکسی کرائے پر لینا پڑتی ہے، جو آپ کو صرف 10منٹ میں پانی کے پار بابا آئی لینڈ تک لے جائے گی۔اس جزیرے پر تقریبا 20 سے 30 ہزارغریب ماہی گیر آباد ہیں، جن میں سے90 فیصد کشتیوں کی مرمت یا جال لگانے کا کام کرتے ہیں۔

یہ جزیرہ مینگرووز کا حصہ ہوا کرتا تھا لیکن حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے اپنی بقا کیلئے جدوجہد کررہا ہے۔ یہاں کے باسیوں کو صاف پانی کی مناسب فراہمی، کچرا ٹھکانے لگانے کی سہولت اور صحت سے متعلق سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔لیکن جزیرے کی خواتین کو اب ایک چھوٹے سے کلینک تک رسائی حاصل ہے جسے مڈ وائف نیہا منکانی کی جانب سے چلائے جانے والے ماما بے بی فنڈ نے کھولا ہے، بابا آئی لینڈ کے علاوہ یہ کلینک شمس پیر اور بھٹ جزائر کی خواتین کو صحت سے متعلق سہولیات فراہم کررہا ہے۔

ماما بے بی فنڈ کی کوآرڈینیٹر طاہرہ نے بتایا کہ ہماری توجہ خواتین کی صحت اور حاملہ خواتین کی جانب مرکوز ہے جبکہ ہم بچوں کی بھی مدد کرتے ہیں جن کو آئی سی یو کی ضرورت ہوتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بعض اوقات ہمارا عملہ سنگین معاملات سے بھی نمٹتا ہے جن میں خواتین کے اسقاط حمل کے معاملات شامل ہیں اور ایمرجنسی کے وقت ہم خواتین کو لیڈی ڈفرن اسپتال اور کھارادر جنرل اسپتال منتقل کردیتے ہیں جہاں ہمارا عملہ مکمل تعاون کرتا ہے۔

جزیرے پر ایک سب سے بڑے مسئلے کا سامنا ہے، وہ آمد و رفت کا ہے، یہ ادارہ دسمبر میں اپنی پہلی ایمبولینس بوٹ کی شروعات کرنے جارہا اور یہ سروس بابا، بھٹ، اور شمس پیر جزائر کو24/7 مفت فراہم کی جائے گی، جبکہ ایک پرانی کشتی کی مرمت کرکے اس کواسٹریچر اور آکسیجن کو ساتھ رکھنے کے بنایا ہے۔ اگر یہ کشتی دن میں دو چکر لگائی گی، تو ڈیزل کی ماہانہ قیمت تقریبا 60 ہزار روپے بنتی ہے۔اس دوران ہی ماما بے بی فنڈ کی جانب سے عید الفطرکے موقع پر بابا آئی لینڈ کی خواتین، بچیوں کو مہندی لگائی گئی، بچوں کے لئے تحفے، چوڑیاں اور کپڑے تقسیم کیے گئے اور انہیں اسٹیشنری کے سامان کے ساتھ ہی کھانے پینے کی اشیا دی گئیں جس نے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…