منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

کراچی کے شہریوں کی آنکھوں سے اوجھل جزیرہ

datetime 21  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)بحیرہ عرب کے سنگم پر واقع روشنیوں کے شہر کراچی کی ساحلی پٹی سے کچھ دورکی مسافت پر ایک جزیرہ آباد ہوکر بھی تمام لوگوں کی آنکھوں سے اوجھل ہے، ساتھ ہی حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔

جزیرے تک پہنچنے کے لیے آپ کو کیماڑی بندرگاہ پرتقریبا 600 روپے میں بوٹ ٹیکسی کرائے پر لینا پڑتی ہے، جو آپ کو صرف 10منٹ میں پانی کے پار بابا آئی لینڈ تک لے جائے گی۔اس جزیرے پر تقریبا 20 سے 30 ہزارغریب ماہی گیر آباد ہیں، جن میں سے90 فیصد کشتیوں کی مرمت یا جال لگانے کا کام کرتے ہیں۔

یہ جزیرہ مینگرووز کا حصہ ہوا کرتا تھا لیکن حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے اپنی بقا کیلئے جدوجہد کررہا ہے۔ یہاں کے باسیوں کو صاف پانی کی مناسب فراہمی، کچرا ٹھکانے لگانے کی سہولت اور صحت سے متعلق سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔لیکن جزیرے کی خواتین کو اب ایک چھوٹے سے کلینک تک رسائی حاصل ہے جسے مڈ وائف نیہا منکانی کی جانب سے چلائے جانے والے ماما بے بی فنڈ نے کھولا ہے، بابا آئی لینڈ کے علاوہ یہ کلینک شمس پیر اور بھٹ جزائر کی خواتین کو صحت سے متعلق سہولیات فراہم کررہا ہے۔

ماما بے بی فنڈ کی کوآرڈینیٹر طاہرہ نے بتایا کہ ہماری توجہ خواتین کی صحت اور حاملہ خواتین کی جانب مرکوز ہے جبکہ ہم بچوں کی بھی مدد کرتے ہیں جن کو آئی سی یو کی ضرورت ہوتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بعض اوقات ہمارا عملہ سنگین معاملات سے بھی نمٹتا ہے جن میں خواتین کے اسقاط حمل کے معاملات شامل ہیں اور ایمرجنسی کے وقت ہم خواتین کو لیڈی ڈفرن اسپتال اور کھارادر جنرل اسپتال منتقل کردیتے ہیں جہاں ہمارا عملہ مکمل تعاون کرتا ہے۔

جزیرے پر ایک سب سے بڑے مسئلے کا سامنا ہے، وہ آمد و رفت کا ہے، یہ ادارہ دسمبر میں اپنی پہلی ایمبولینس بوٹ کی شروعات کرنے جارہا اور یہ سروس بابا، بھٹ، اور شمس پیر جزائر کو24/7 مفت فراہم کی جائے گی، جبکہ ایک پرانی کشتی کی مرمت کرکے اس کواسٹریچر اور آکسیجن کو ساتھ رکھنے کے بنایا ہے۔ اگر یہ کشتی دن میں دو چکر لگائی گی، تو ڈیزل کی ماہانہ قیمت تقریبا 60 ہزار روپے بنتی ہے۔اس دوران ہی ماما بے بی فنڈ کی جانب سے عید الفطرکے موقع پر بابا آئی لینڈ کی خواتین، بچیوں کو مہندی لگائی گئی، بچوں کے لئے تحفے، چوڑیاں اور کپڑے تقسیم کیے گئے اور انہیں اسٹیشنری کے سامان کے ساتھ ہی کھانے پینے کی اشیا دی گئیں جس نے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیردی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…