ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

کورونا کی نئی قسم آکٹورس تیزی سے پھیلنے لگی، کئی ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

datetime 21  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) 2019 کے اختتام پر دنیا میں پھیلنے والی وبا کورونا کی ایک نئی اور زیادہ تیزی سے پھیلنے والی قسم آکٹورس کے سامنے آنے کے بعد کئی ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔آکٹورس دراصل پہلے سے موجود خطرناک قسم ’اومیکرون‘ کی تبدیل شدہ قسم ’ایکس بی بی 1۔16 کی نئی قسم ہے۔برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے مطابق آکٹورس کی قسم سب سے پہلے بھارت میں جنوری 2023 میں سامنے آئی تھی مگر مارچ میں اس کے کیسز میں تیزی دیکھی گئی،

جس کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس پر نظر رکھنا شروع کی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ آکٹورس کے کیسز میں مارچ میں تیزی کے بعد اس کے کیسز امریکا، برطانیہ، سنگاپور اور تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بھی رپورٹ کیے گئے۔آکٹورس کی قسم کو بعض ممالک میں ’ایکس بی بی 1۔16‘ کے نام سے بھی جانا جا رہا ہے اور اس وقت مذکورہ قسم دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتی دکھائی دے رہی ہے۔

یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق آکٹورس کی قسم حالیہ دنوں میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں سب سے نمایاں ہیں اور اس وقت سامنے آنے والے 7 فیصد کیسز اسی قسم کے ہیں۔مذکورہ قسم کو ’اومیکرون‘ کی تمام قسموں کے مقابلے ڈیڑھ فیصد تک زیادہ متعدی قرار دیا جا رہا ہے۔اسی حوالے سے دی انڈیپینڈنٹ نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ تھائی لینڈ میں 20 اپریل کو آکٹورس سے متاثرہ شخص ہلاک ہوگیا، جسے مذکورہ قسم کی پہلی موت قرار دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ ماہرین کے مطابق ’آکٹورس‘ اس وقت تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے، تاہم دیکھا گیا ہے کہ مذکورہ قسم مریض کو زیادہ بیمار نہیں بنا رہی، یعنی متاثرہ شخص کی حالت زیادہ تشویش ناک نہیں بن رہی۔ماہرین کے مطابق آکٹورس میں متاثر ہونے والے افراد میں کورونا کی تشخیص بھی جلدی ہو رہی ہے جب کہ انہیں بروقت علاج دیے جانے پر وہ جلد ٹھیک بھی ہو رہے ہیں۔خیال رہے کہ کورونا کا آغاز دسمبر 2019 کے اختتام پر چین سے ہوا تھا اور مارچ 2020 میں عالمی ادارہ صحت نے اسے عالمی وبا قرار دیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…