بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

محکمہ تعلیم کی غفلت اور لاپرواہی سے ہزاروں بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ

datetime 19  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جہانیاں (این این آئی) محکمہ تعلیم کی غفلت اور لاپرواہی سے ہزاروں بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ، سرکاری اسکولوں کو مفت فراہم کی جانے والی درسی کتب تعلیمی اداروں میں بروقت نہ پہنچائی جا سکیں-درسی کتب نہ ملنے اور اردو سے انگلش میں نصاب تبدیل کرنے پر طلبا طالبات، اساتذہ اور والدین شدید پریشان-تفصیل کے مطابق

نئے تعلیمی سال کا آغاز یکم اپریل سے ہوچکا ہے اور تقریباً تین ہفتے گزرنے کے باوجود تاحال جماعت اول تا نہم کے سرکاری سکولوں کے طلبا وطالبات کو متعدد مضامین کی نصابی کتب فراہم نہیں ہو سکیں، جس کی وجہ سے بچوں کا تدریسی عمل تاخیر کا شکار ہو رہا ہے. کتابیں نہ ہونے اور مارکیٹ میں مہنگی کتب ہونے کے باعث بہت سے والدین پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ انکی اتنی استطاعت نہیں کہ بازار سے کتابیں خرید سکیں۔ بعض بچے بغیر کتابوں کے سکول تو جاتے ہیں لیکن صرف وقت گزارنے کے لئے جبکہ ان میں سے کچھ نے سکول آنا ہی چھوڑ دیا ہے. محکمہ تعلیم کا دعویٰ ہے کہ ہم واحد قومی نصاب پر تعلیم دے رہے ہیں اور معیاری تعلیم دے رہے ہیں،لیکن صورتحال اس کے برعکس ہے سرکاری سکولوں میں بچوں کو نصاب اردو میں پڑھایا جا رہا تھا کہ امسال اردو میڈیم کے بچوں کو انگلش میڈیم کا نصاب لاگو کر دیا گیا ہے جو اردو میڈیم کے بچوں کیلئے سمجھنا مشکل ہے، والدین کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیمی سیشن یعنی یکم اپریل 2023 کے آغاز سے قبل سرکاری اسکولوں کو اردو میں نصابی کتب بروقت فراہم کرے سکولوں میں بعض مضامین کی کتابوں کی بروقت فراہمی نہ ہونے سے طلبہ کا وقت ضائع ہورہا ہے اور ہزاروں بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے. والدین کا کہنا ہے کہ کتابیں بروقت فراہم نہ کرنے کی کسی کو فکر نہیں کیونکہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کے بچے پرائیویٹ سکولوں میں پڑھتے ہیں.

اس لئے سرکاری سکولوں میں صرف فوٹو سیشن کر کے اعلیٰ حکام کو سب اچھا کی رپورٹ دے دی جاتی ہے. طلباء و طالبات، والدین اور سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر تعلیم پنجاب اور سیکرٹری ایجوکیشن سے نوٹس لے کر فوری طور پر سرکاری سکولوں میں اردو میڈیم کے مطابق درسی کتب مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…