محکمہ تعلیم کی غفلت اور لاپرواہی سے ہزاروں بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ

19  اپریل‬‮  2023

جہانیاں (این این آئی) محکمہ تعلیم کی غفلت اور لاپرواہی سے ہزاروں بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ، سرکاری اسکولوں کو مفت فراہم کی جانے والی درسی کتب تعلیمی اداروں میں بروقت نہ پہنچائی جا سکیں-درسی کتب نہ ملنے اور اردو سے انگلش میں نصاب تبدیل کرنے پر طلبا طالبات، اساتذہ اور والدین شدید پریشان-تفصیل کے مطابق

نئے تعلیمی سال کا آغاز یکم اپریل سے ہوچکا ہے اور تقریباً تین ہفتے گزرنے کے باوجود تاحال جماعت اول تا نہم کے سرکاری سکولوں کے طلبا وطالبات کو متعدد مضامین کی نصابی کتب فراہم نہیں ہو سکیں، جس کی وجہ سے بچوں کا تدریسی عمل تاخیر کا شکار ہو رہا ہے. کتابیں نہ ہونے اور مارکیٹ میں مہنگی کتب ہونے کے باعث بہت سے والدین پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ انکی اتنی استطاعت نہیں کہ بازار سے کتابیں خرید سکیں۔ بعض بچے بغیر کتابوں کے سکول تو جاتے ہیں لیکن صرف وقت گزارنے کے لئے جبکہ ان میں سے کچھ نے سکول آنا ہی چھوڑ دیا ہے. محکمہ تعلیم کا دعویٰ ہے کہ ہم واحد قومی نصاب پر تعلیم دے رہے ہیں اور معیاری تعلیم دے رہے ہیں،لیکن صورتحال اس کے برعکس ہے سرکاری سکولوں میں بچوں کو نصاب اردو میں پڑھایا جا رہا تھا کہ امسال اردو میڈیم کے بچوں کو انگلش میڈیم کا نصاب لاگو کر دیا گیا ہے جو اردو میڈیم کے بچوں کیلئے سمجھنا مشکل ہے، والدین کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیمی سیشن یعنی یکم اپریل 2023 کے آغاز سے قبل سرکاری اسکولوں کو اردو میں نصابی کتب بروقت فراہم کرے سکولوں میں بعض مضامین کی کتابوں کی بروقت فراہمی نہ ہونے سے طلبہ کا وقت ضائع ہورہا ہے اور ہزاروں بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے. والدین کا کہنا ہے کہ کتابیں بروقت فراہم نہ کرنے کی کسی کو فکر نہیں کیونکہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کے بچے پرائیویٹ سکولوں میں پڑھتے ہیں.

اس لئے سرکاری سکولوں میں صرف فوٹو سیشن کر کے اعلیٰ حکام کو سب اچھا کی رپورٹ دے دی جاتی ہے. طلباء و طالبات، والدین اور سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر تعلیم پنجاب اور سیکرٹری ایجوکیشن سے نوٹس لے کر فوری طور پر سرکاری سکولوں میں اردو میڈیم کے مطابق درسی کتب مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…