اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان ذوالفقار علی بدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ مذاکرات کا دروازہ کبھی بند نہیں ہونا چاہیے،سیاسی جماعتوں میں مذاکرات نہ کی وجہ سے عوام میں پولرایزیشن بڑھ رہی ہے، پولرایزیشن کو کم کرنے کے لیے
مذاکرات ہی اسکا حل ہیں، موجودہ حالات میں دیکھا جائے آج ایران اور سعودی عرب مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر اپنے مسائل حل کرسکتے ہیں تو ہم سب کیوں نہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ پاپولر ووٹ کو جیتنے والاووٹ سمجھا جاتا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا ہے کہ پاپولر ووٹ اور جیتنے والے ووٹ میں فرق ہے،الیکشن میں جا کر آپکو پتہ چلتا ہے کہ جیتنے والے ووٹ میں بہت سارے زمینی حقائق اور عوامل شامل ہوتے ہیں جو کہ پاپولر ووٹ کو شکست دے دیتے ہیں ماضی میں بہت ساری مثالیں موجود ہیں اور حال ہی میں کراچی کے بلدیاتی انتخابات اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں پاپولر ووٹ کی حقیقت الیکشن کیمپین شروع ہونے کے بعد عیاں ہونا شروع ہو جاتی ہے اور ابھی تو اور کسی نے الیکشن کیمپین شروع کی ہی نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ سیاسی مشاورت پر یقین رکھتی ہے اور اس بات پر بھی یقین رکھتی ہیکہ سیاسی قوتوں کے ساتھ باہمی مشاورت کرکہ فیصلہ کرتی ہے، جو کہ جمہوریت کا حسن ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صاحب نے کچھ عرصہ قبل اسمبلی فلور پر ذکر کیا کہ کہ جب ہم نے اٹھارہویں ترمیم پاس کی تو اس کے بعد ہمیں بلیک میل کیا گیا کہ اٹھارہویں ترمیم کو ختم کر دیا جائے گا اس سارے معاملے کے بعد ہم انڈر پریشر آگئے جس کے بعد ہم نے انیسویں ترمیم کی اور پارلیمنٹ کی صوابدیدی اختیار کو انیسویں ترمیم کے ذریعے سارے اختیارات سپریم جوڈیشل کونسل کو منتقل کر دیئے گئے اور آج ہمیں اس غلطی کا احساس ہے۔