پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان کی افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کرنے کی وارننگ

datetime 15  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ اگر افغانستان کی طالبان حکومت پاکستان مخالف عسکریت پسندوں کو لگام ڈالنے میں ناکام رہی تو اسلام آباد افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرسکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کو ایک انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فروری کے آخر میں دورہ افغانستان کے دوران طالبان رہنمائوں کو یاد

دلایا تھا کہ وہ سرحد پار سکیورٹی کے اپنے وعدوں پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان رہنمائوں کو باور کرایا تھا کہ افغان سرزمین کو دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان پر حملوں اور اس کی منصوبہ بندی کیلئے استعمال ہونے سے نہ روکا گیا تو پھر پاکستان کارروائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو کسی وقت ہمیں کچھ اقدامات کرنا ہوں گے، جو یقینی طور پر ہوں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو اس لیے نشانہ بنانا پڑے گا کیوں کہ اس صورتِ حال کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کرسکتے۔ایک سوال کہ کیا وہ افغان طالبان کے اس دعوے پر یقین رکھتے ہیں کہ ٹی ٹی پی افغان سرزمین سے کام نہیں کر رہی ؟ جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ وہ اب بھی انہی کی سرزمین سے کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حالیہ انتباہ کا طالبان قیادت نے بہت اچھا جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے امریکی قیادت میں اتحادی فوجیوں کے خلاف لڑائی میں حمایت حاصل کرنے کے بعد اب افغان طالبان خود کو ٹی ٹی پی سے دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ امید ہے پاکستان کی سلامتی کو خطرہ اس پوائنٹ تک نہیں بڑھے گا کہ ہمیں کچھ ایسا کرنا پڑے جو کابل میں ہمارے پڑوسیوں اور بھائیوں کو پسند نہیں ہوگا۔وزیرِدفاع نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور سابق فوجی اور انٹیلی جنس قیادت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عسکریت پسندوں کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے ہزاروں طالبان جنگجوں اور ان کے خاندانوں کو پاکستان آنے اور انٹیلی جنس

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کو دوبارہ منظم ہونے کی اجازت دی۔دوسری جانب افغانستان کے آرمی چیف قاری فصیح الدین فطرت نے پاکستان کا نام لئے بغیر اپنی سرزمین اور اس کی خودمختاری کی حفاظت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیسا میں نے پہلے بھی کہا کہ ہم کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے اور نہ ہی اجازت دیں گے کہ کوئی ہمیں نقصان پہنچائے۔ہمارے لئے قابل قبول نہیں کہ کوئی دوسرا ملک ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی کرے۔ ہم ہمیشہ سفارت کاری کیلئے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، ہم ایسے واقعات میں حتی الامکان صبر کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…