اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

بلی والے الجزائری شیخ کی نماز ہوئی یا نہیں؟ لوگ پریشان، فتویٰ آگیا

datetime 8  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الجیرز(این این آئی)الجزائر کے شیخ ولید مھساس کے کندھے پر بلی کے آ جانے اور نماز تراویح کے دوران انہیں چومنے کے منظر نے دنیا بھر میں ایک ہنگامہ برپا کر دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس واقعہ کو لطف لے کر بیان کیا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین کے ایک بڑے طبقے نے واقعہ ویڈیو میں دلچسپی لی۔ ایک روز گزرنے کے بعد بھی سوشل میڈیا پر اس واقعہ پر تبصرے جاری رہے۔

خاص طور پر شیخ ولید مھساس کے رویے کی تعریف بھی کی گئی۔ امام کی ثابت قدمی، سکون اور ہلے جلے بغیر تلاوت جاری رکھنے کو سراہا جا رہا ہے۔اس واقعہ کا جہاں دنیا بھر میں خوب چرچا ہوا ہے وہیں اس ویڈیو کو دیکھ کر لوگوں کے ذہن میں سوالات بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ بلی کے امام صاحب پر چڑھ دوڑنے اور انہیں چاٹنے اور امام صاحب کے بلی کو پیار کرنے کے باوجود کیا نماز درست ہو جائے گی؟ یہ سوال بھی شد ومد کے ساتھ اٹھایا جا رہا اور لوگوں کے ذہنوں میں گردش کر رہا ہے کہ بلی کے جسم کو چھونے کے بعد شیخ ولید مھساس کا وضو ٹوٹ تو نہیں گیا تھا۔اس حوالے سے اب مصری دارالافتا نے کہا کہ جمہور فقہا کے نزدیک گھریلو بلیاں خالص ایسے جانور ہیں جن کو پالنا اور انہیں اپنی ملکیت میں رکھنا جائز ہوتا ہے۔مصری دار الافتا نے بلیوں کی پاکیزگی کا اندازہ احادیث مبارکہ کی معروف سنن اربعہ یعنی ترمذی، ابو داد ، ابن ماجہ اور نسائی چار کتابوں میں ذکر اس حدیث شریف سے بھی لگایا جس میں کبشہ بنت کعب بن مالک سے روایت ہے کہ وہ ابن ابی قتادہ کے ساتھ تھیں۔اللہ تعالی ان سے راضی رہے کہ ابو قتادہ ان کے پاس آئے، کبشہ نے کہا: تو میں نے ان کے لیے وضو کا پانی تیار کیا۔ انہوں نے کہا: پھر ایک بلی پینے آئی تو انہوں نے پیالے اس کی طرف کر دیا یہاں تک کہ بلی نے پیالے سے پانی پیا۔

انہوں نے مجھے دیکھا کہ میں ان کی طرف متوجہ ہوں تو انہوں نے کہا اے بھتیجی آپ کو تعجب ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ یہ(بلی )نجس نہیں ہے۔ یہ تو ان جانوروں میں سے ہے جو تمھارے گھروں میں بکثرت آتے جاتے ہیں۔اسی حدیث مبارکہ کی بنیاد پر فقہ کی کتابوں میں درج ہے کہ بلی کا جھوٹا ناپاک نہیں ہوتا کیونکہ یہ بکثرت گھروں میں آنے جانے والا جانور ہے اور اس سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔

اس حوالے سے ویڈیو دیکھنے والوں نے یہ سوالات بھی اٹھائے ہیں کہ دوران نماز بلی کو پیار کرنے سے نماز ٹوٹ تو نہیں گئی۔ اس حوالے سے علما کرام کا کہنا ہے کہ نماز کے دوران نماز کے منافی کوئی کام اس حد تک کیا جائے کہ اس پر عمل کثیر کا اطلاق ہو جائے تو نماز ٹوٹ جائے گی۔فقہ کی کتابوں میں عمل کثیر کے تعین کی مختلف صورتیں درج ہیں۔ اس حوالے سے مختلف اقوال بیان کیے جاتے ہیں۔

ایک قول کے مطابق نماز کے کسی ایک رکن میں نماز کے منافی کام مسلسل تین مرتبہ کرلیا تو یہ عمل کثیر ہے۔ ایک قول یہ ہے کہ جو کام دو ہاتھوں سے کیے جاتے ہیں ایسا کام کرنا عمل کثیر ہے چاہے ایسے کام کو کوئی ایک ہاتھ سے بھی کرے۔ تاہم ایک تیسرا قول ہے جو راجح اور مفتی بہ ہے کہ عمل کثیر ایسا کام ہے کہ دور سے دیکھنے والا اسے دیکھے تو سمجھے کہ یہ نماز میں نہیں ہے۔اب واضح ہے کہ بلی والے شیخ ولید مھساس کا عمل ایسا نہیں تھا جسے عمل کثیر قرار دیا جائے۔ لہذا یہ نماز اس حوالے سے بھی درست قرار پاتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…