پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کراچی میں راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ، 11 افراد جاں بحق

datetime 31  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی میں سائٹ ایریا کے علاقے میں راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 3بچے اور 8خواتین جاں بحق جبکہ متعددخواتین زخمی بھی ہوئی ہیں،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اورگورنرسندھ کامران ٹیسوری نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ریسکیو حکام کے مطابق

سائٹ ایریا نورس چورنگی پر راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 3بچوں سمیت گیارہ افراد جاں بحق ہوگئے، مرنے والوں میں 8خواتین بھی شامل ہیں۔بتایا جارہا ہے کہ راشن تقسیم کے دوران گیارہ افراد جاں بحق ہوئے جبکہ بہت سے افراد بیہوش بھی ہوگئے جنھیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال میں زیر علاج کچھ افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ کے دوران نالے کی دیوار بھی گری، کئی افراد نالے کے پانی میں گرے جبکہ کچھ بھاگنے کے دوران گر کر زخمی ہوئے۔ فیکٹری کے جس گیٹ پر آٹا تقسیم کیا جارہا تھا وہاں جگہ بہت تنگ تھی، بچوں کی اموات دم گھٹنے سے ہوئیں۔پولیس حکام کے مطابق راشن کی تقسیم کے حوالے سے انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع نہیں دی گئی۔ پولیس نے 11افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔جاں بحق ہونے والوں میں 10سے12سالہ وسیم ولد آصف،سات سالہ سعدعمرولد عمرزادہ،8سالہ ام ہانی دخترارشاد،40سالہ خورشیدہ زوجہ ظفر،45سالہ عابدہ زوجہ عابدہ،40سالہ سونیازوجہ سعید،45سالہ سعیدہ زادی زوجہ عمر،50سالہ نسیمہ زوجہ شاہد،40سالہ واحدہ زوجہ فاضل اور دو شناخت نہیں ہوسکی ہے جبکہ زخمیوں میں 40سالہ یاسمین زوجہ جوری،ملائکہ دخترشاہد،مودولزوجہ سعیدزادہ،زاہدہ زوجہ رفیق اورنزیراں زوجہ سدھیر شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق راشن تقسیم کرنے والی انتظامیہ کے 7 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے قبل نالے میں لائن پھٹنے سے متاثرہ مقام پر پانی پھیل گیا تھا۔ بجلی کے تار بھی نالے کے پانی میں گرے، ابتدائی طور پر کرنٹ لگنے سے کسی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔سائٹ ایریا میں فیکٹری کے باہر راشن لینے کے لئے آنے والی خاتون نے اس ضمن میں بتایا کہ لوگوں کو راشن لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا،

خاتون نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدمت کا کام ایسے تماشا کر کے نہیں کیا جاتا۔عینی شاہد کے مطابق پیسے بانٹنے سے پہلے فیکٹری کے دروازے بند تھے، فیکٹری کا دروازہ جیسے ہی کھلا بچے اور خواتین اندر کی طرف بھاگے تھے۔عینی شاہد نے بتایا کہ لوگوں کو روکنے کے لئے فیکٹری ملازمین نے پانی چھوڑا، بھگدڑ اور پانی کے پریشر سے خواتین اور بچے ایک دوسرے پر گرے،

میری اپنی 11 سالہ بیٹی امہ ہانی بھی اس واقعے میں جاں بحق ہوئی ہے۔پولیس نے افسوسناک واقعہ کے بعد زکواۃ تقسیم کرنے والی فیکٹری کو سیل کرکے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، فیکٹری میں 2 ہزار روپے فی شخص تقسیم کیے جارہے تھے۔ ذرائع کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں کیمیکل ملے پانی میں گرنے سے ہوئیں۔کیماڑی کے ایس ایس پی فدا حسین جانوری نے اس ضمن میں بتایا کہ

ایف کے ڈائنگ فیکٹری نے اپنے ملازمین کے اہلخانہ کو سائٹ ایریا میں واقع فیکٹری کے احاطے میں زکواۃ کی تقسیم کے لیے مدعو کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وہاں سینکڑوں خواتین آ گئیں اور ایک بڑی بھیڑ کے خوف سے فیکٹری کے عملے نے دروازے بند کردیے جبکہ اندر لائن وغیرہ کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا جبکہ اس کے علاوہ مقامی پولیس کو بھی اس کی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ایس ایس پی نے بتایا کہ گرمی اور بھگدڑ مچنے سے متعدد خواتین بے ہوش ہوگئیں

اور واقعے کی اطلاع ملنے پر سائٹ ایس پی، ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور دیگر کی قیادت میں پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی۔انہوں نے بتایاکہ غفلت کے ارتکاب کے الزام میں کچھ ملازمین کو حراست میں لیا گیا ہے اور خواتین کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ایدھی فاؤنڈیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 6 خواتین بھی بے ہوش ہوگئی ہیں جنہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دو خواتین کی لاشیں سول ہسپتال کراچی بھیج دی گئیں۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ فلاحی کاموں کے لیے انتظامیہ کو اطلاع دینی چاہیے، 11 افراد کے جاں بحق ہونے کی رپورٹ انتہائی تکلیف دہ ہے۔

انہوں نے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور زخمیوں کو علاج و معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔دریں اثناپی پی پی چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں بھگدڑ حادثہ کا نوٹس لے لیابلاول بھٹو زرداری کا وزیراعلی سندھ سے رابطہ کیااور معاملے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کی۔وزیرخارجہ نے کہاکہ فیکٹری میں پیش آنے والے حادثے میں قیمتی جانوں کا ضیاع باعث صدمہ ہواہے۔انہوں نے سندھ حکومت کوہدایت کی کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ واقعے میں زخمی ہونے والوں کے لیے بہتر علاج معالجے کو یقینی بنایا جائے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہاربھی کیا۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…