جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خاتون جج کو دھمکی کا کیس: عمران خان نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری چیلنج کردیے

datetime 14  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن )اسلام آباد کی عدالت کے جج نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹِ گرفتاری 16 مارچ تک معطل کر دیے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی کی عدالت میں عمران خان کے وکلاء پیش ہوئے۔عمران خان کے وکیل نے عدالت میں مو قف اپنایا کہ عمران خان پر لگائی گئی

تمام دفعات قابلِ ضمانت ہیں۔جج نے سوال کیا کہ اس سے پہلے کیا قابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری ہوئے تھے؟عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ اس سے پہلے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں قابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری نہیں ہوئے۔عدالت نے عمران خان کے وکلاء کو دستاویزات ٹھیک کر کے دینے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ 15 منٹ سے پڑھ رہا ہوں مجھے آپ کی طرف سے دی گئی دستاویزات سمجھ نہیں آ رہیں۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان سابق وزیرِ اعظم ہیں، انہیں سیکیورٹی مہیا کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، حکومت نے عمران خان سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔جج نے سوال کیا کہ کوئی ایسا خط ہے آپ کے پاس جس میں لکھا ہو کہ عمران خان کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے؟عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ میں آپ کو مہیا کر دیتا ہوں۔جج نے کہا کہ آپ کل تک مہیا کر دیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں طلب کر رکھا تھا۔

جج نے کہا کہ عمران خان کی الیکشن مہم تو شروع ہے۔عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہوئے۔جس پر ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدرگیلانی نے سوالات کیے کہ عمران خان جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہوئے لیکن کچہری میں تو پیش نہیں ہوئے ناں؟

کچہری میں 2014ء میں حملہ ہوا، کیا اس کے بعد کچہری شفٹ ہوئی؟ عمران خان کی حکومت تھی لیکن پھر بھی کچہری شفٹ نہیں ہوئی، آپ نے اپنے دورِ حکومت میں کچہری کو شفٹ نہیں کروایا۔’’باتیں تو بہت ہوتی ہیں، PTI کا ایک لیگل ریفارم بتا دیں؟ جج نے ریمارکس میں کہا کہ تحریکِ انصاف نام تو ہے لیکن کیا کیا ہے؟ باتیں تو بہت ہوتی ہیں، تحریکِ انصاف کا کوئی ایک لیگل ریفارم بتا دیں؟

جج نے کہا کہ کچہری میں عمران خان پہلے بھی آ چکے ہیں، دوبارہ بھی آ سکتے ہیں، انہیں کیس کی نقول فراہم کرنی تھیں، اس لیے عدالت نے بلایا تھا، ذاتی حیثیت میں ملزم کو کیس کی نقول فراہم کی جاتی ہیں، کسی اور کو نہیں کی جاتیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ دفعات قابلِ ضمانت ہیں یا نہیں، اس کا وارنٹِ گرفتاری سے تعلق نہیں۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔

یہی میرا کیس ہے۔جج نے کہا کہ سکیورٹی تو واپس لے لی گئی لیکن کوئی خط تو دے دیں عدالت کو۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ پنجاب حکومت نے جو سیکیورٹی واپس کی اس کا خط عدالت میں جمع کروا دیتا ہوں۔عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹِ گرفتاری 16 مارچ تک معطل کر دیئے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…