اسلام آباد (این این آئی)خواتین کا عالمی دن کے موقع پر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین بھارتی فوجیوں کے مظالم کا بدستور شکار ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے یوم خواتین کے موقع پر جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری 1989 سے اب تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے
96 ہزار1 سو 81کشمیریوں میں ہزاروں خواتین بھی شامل ہیں۔ جنوری 2001 سے اب تک 682 خواتین کو شہید کیا جا چکا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس عرصے کے دوران 22,ہزار9سو50 خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ قابض بھارتی فوجیوں نے 11ہزار2سو56خوتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا ۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں کشمیری خواتین کی آبروریزی ریزی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری، شوپیان میں دو خواتین آسیہ جان اور نیلوفر کی آبرویزی اورقتل جبکہ کٹھوعہ میں آٹھ سالہ آصفہ بانو کا اجتماعی عصمت دری اور قتل کا دلدوز واقعہ بھارتی فوجیوں کی سفاکیت کی واضح مثالیں ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام احمد گلزار، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی اور چوہدری شاہین اقبال نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم خواتین کے نزدیک خواتین کا عالمی دن کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیری خواتین کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے فوری مداخلت کریں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار میں مقررین نے بھارتی چیرہ دستیوں کا بہادری مقابلہ کرنے پر کشمیری خواتین کو سلام پیش کیا۔ محکوم کشمیری خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے مظفرآباد اور آزاد جموں کے دیگر علاقوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور دیگر پروگرام منعقد کیے گئے۔
ان تقریبات کا اہتمام پاسبان حریت اور تحریک شباب المسلمین نے کیا تھا۔دریں اثنا، خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ’’لیگل فورم فار کشمیر ‘‘نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہونے کشمیری خواتین کو انصاف دلانے کے لیے ایک آج ایک آن لائن پٹیشن کا آغاز کیا۔بریڈ فورڈبرطانیہ میں’’ کشمیر عالمی ضمیر پر دستک‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں
مقررین نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کا مذموم عمل شروع کر رکھا ہے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ Judith Cummins نے اپنے خطاب میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے دفاع میں ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔ تقریب کا اہتمام تحریک کشمیر برطانیہ نے کیا تھا۔