لاہور ( این این آئی، آن لائن) لاہور کے علاقے زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ۔سابق وزیر اعظم عمران خان وزیر آباد میں فائرنگ کے واقعے کے بعد سے لاہور کے علاقے زمان پارک میں اپنے آبائی گھر میں رہائش پزیر ہیں۔عمران خان کے گھر کے باہر پولیس اور تحریک انصاف کے
کارکنوں کی بڑی تعداد ہر وقت موجود رہتی ہے اور سکیورٹی کلیئرنس کے بغیر کسی کو بھی اندر جانے نہیں دیا جاتا۔پی ٹی آئی کے ایک کارکن نے گھر کے اندر سے اجازت اور چیکنگ کے بغیر گاڑی اندر لے جانے کی تو وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے اسے روک دیا۔موقع پرموجود پولیس افسرنے کلیئرنس تک گاڑی اندرجانے دینے سے انکار کردیا۔جس پر وہاں موجود پی ٹی آئی کارکن مشتعل ہوگئے، انہوں نے پولیس سے تلخ کلامی شروع کردی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی کو گھر کے اندر سے اجازت اورمکمل چیکنگ کے بغیر نہیں جانے دے سکتے۔اسی دوران زمان پارک کے باہرتحریک انصاف کے کارکنوں اورپولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک جاپہنچا، پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس افسران کو مارنے کی کوشش کی لیکن اس موقع پر وہاں موجود دیگر لوگوں نے بیچ بچائو کرایا۔دوسری جانب آن لائن کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے لاہور کی 4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفراز خان ورک کی قیادت میں ٹیم مقامی پولیس کی مدد سے عمران خان کو گرفتار کرے گی۔ عمران خان کو گرفتاری کے بعد اسلام آباد سے آئی ہوئی ٹیم کے حوالے کیا جائے گا۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے پہلے عمران خان کو زمان پارک سے گرفتار کرنے کا پروگرام بنایا تھا مگر کارکنوں کے شدید رد عمل کو دیکھتے ہوئے اب ہائی کورٹ میں پیش ہونے کے بعد گرفتار کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے اور پولیس نے تیاری مکمل کر لی ہے۔پولیس ایف آئی اے کی ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ ایف آئی اے اور پولیس کے اعلی حکام نے اس سلسلے میں وکلا کی مختلف تنظیموں سے بھی مشاورت مکمل کر لی ہے تاکہ وکلاء سے تصادم کی صورتحال پیدا نہ ہو۔