لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی)سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی اور صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے اپنے حوالے سے آڈیو لیک کے سلسلے میں موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ محمد خان بھٹی کے کیس کیلئے ایک وکیل کے ساتھ گفتگو کو ٹیپ کرکے غلط رنگ دیا گیا ہے، آڈیو میں کوئی غلط بات نہیں کی گئی،
محمد خان بھٹی پچھلے دس دن سے لاپتہ ہیں، ان کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے آخر وہ کیس بھی سامنے آنا ہے، اگر کوئی بندہ انصاف کیلئے اپنے وکلا کے ذریعے عدالتوں کو رجوع کرتا ہے تو یہ اس میں بھی کوئی گناہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلا رہی ہے، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے، عدلیہ اس وقت عوام کی امیدوں کامرکز ہے، حکومت انتقام میں اندھی ہوچکی ہے اور تمام مخالفین کو جھوٹے کیسوں میں جیلوں میں بند کرناچاہتی ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کے سرغنہ رانا ثناء اللہ بوکھلائے ہوئے اٹھے ہیں اور بولنا شروع کر دیا ہے، یہ انشاء اللہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس میں ہی کیفر کردار تک پہنچیں گے، اس نااہل حکومت کی تمام غلط کاریوں کی چیزیں انشاء اللہ سامنے آ کر رہیں گی، اللہ تعالیٰ کی مدد سے رانا ثناء اللہ کے سارے کرتوت باری باری سامنے آ رہے ہیں۔ صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے پرویز الہٰی کے ساتھ لیک آڈیو کو عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دے دیا۔آڈیو لیک سے سے متعلق بیان دیتے ہوئے عابد زبیری نے کہا کہ میرے حوالے سے آڈیو کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، محمد خان بھٹی کا کیس سندھ ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے، محمد خان بھٹی کیس کا سپریم کورٹ سے تعلق نہیں۔عابد زبیری نے کہا کہ غلام محمود ڈوگر کا نومبر 2022سے وکیل ہوں، توڑ مروڑ کی گئی آڈیو کو جاری کرنے والے
جھوٹے اور بدنیت ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آڈیو عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے، آڈیو سے بار کی قانون کی بالا دستی، جمہوری اور آئینی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی۔عابد زبیری نے کہا کہ آڈیو لیک جیسے گرے ہوئے حربے بار کی جدوجہد نہیں روک سکتے۔