ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میں اپنا آدھا سامان چھوڑ آیا ہوں، شیخ رشید کا رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری دینے کا اعلان

datetime 16  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد /راولپنڈی(این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں گرفتار سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت منظور کرلی جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا،جیل کے باہر پی ٹی آئی اور عوامی مسلم لیگ کے

کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے استقبال شیخ رشید کا استقبال کیاشیخ رشید پر تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج ہے، شیخ رشید کو 2 فروری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا، شیخ رشید اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید تھے۔جمعرات کواسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ شیخ رشید نے الزام کیا لگایا ہے؟ کسی نیوز چینلز پر بیان ہے؟ شیخ رشید کے وکیل بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے جواب دیا کہ جی انہوں نے ایک بیان دیا جو نیوز چینلز پر نشر ہوا۔وکیل نے شیخ رشید کے خلاف الزامات کی تفصیلات عدالت کو بتائیں، شواہد میں ایسا کچھ نہیں ہے کہ بیان سے پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی تصادم ہوا اس کے ساتھ سلمان اکرم راجا کے دلائل مکمل ہو گئے جس کے بعد ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید ایک سینئر سیاستدان ہیں، ان کی گفتگو پارلیمانی ہونی چاہیے، جو حکومت میں ہیں وہ کل اپوزیشن میں ہوں گے۔اس دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ سب ایک ہی قسم کی گفتگو کرتے ہیں، سب پارلیمانی ہے، جس پر عدالت میں قہقہے لگے۔جہانگیر جدون نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے استدلال کیا کہ شیخ رشید نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور بلاول بھٹو کو ننگی گالیاں دیں۔سلمان اکرم راجا نے مؤقف اپنایا کہ یہ کیس ہی نہیں ہے جو ایڈووکیٹ جنرل بیان کر رہے ہیں،

اس موقع پر تفتیشی افسر نے کہا کہ شیخ رشید کی بیان کی تفصیلات پیمرا سے حاصل کی گئیں، شیخ رشید نے بیان دیا کہ انہوں نے عمران خان سے یہ معلومات لی۔تفتیشی افسر نے کہا کہ آصف زرداری کی عمران خان کے خلاف مبینہ سازش کے شواہد شیخ رشید سے نہیں ملے۔ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ اگر تو یہ جرم نہیں دہراتے اور انڈرٹیکنگ دیتے ہیں تو عدالت دیکھ لے،

جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ہمیں پرائمری اسکول کے نصاب سے ہی تربیت شروع کرنی پڑے گی۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔بعد ازاں محفوظ فیصلہ جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر داخلہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت عالیہ کی جانب سے شیخ رشید کی درخواست ضمانت کو منظور کرتے ہوئے انہیں 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔بعدازاں جمعرات کی شام شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں 15دن سسرال میں رہ کر آ رہا ہوں اور میں گھبرانے والا نہیں، ساڑھے سات سال یہاں سے قید کاٹ کر نکلا تھا اور اب بھی سچ اور حق کے ساتھ ہوں،

ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب مریم صاحبہ کہتی ہیں کہ یہ میری حکومت نہیں، یہ شہباز شریف کی حکومت میری نہیں ہے، ہم بھی یہی کہتے تھے کہ ن اور ش الگ ہیں، اب اس ملک کو اللہ کے بعد صرف عدلیہ بچا سکتی ہے اور کوئی نہیں بچا سکتا۔انہوں نے کہاکہ میں اپنا آدھا سامان وہیں چھوڑ آیا ہوں، اگر کال ہو کہ پھر واپس جانا ہے تو سب سے پہلے گرفتاری میں دوں گا اور جن لوگوں نے میری گھر ڈکیتی کی اور سامان لوٹا انہیں میں معاف کرتا ہوں لیکن میں ان سے کہتا ہوں کہ میری گھڑیاں، میرا سامان اور میرے پیسے واپس پہنچا دو ورنہ میں تمہارے خلاف پرچہ کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ  جمعہ کو تین بجے لال حویلی لے باہر خطاب کروں گا۔سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر 2 فروری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔پیپلز پارٹی کے ایک مقامی رہنما راجا عنایت نے شیخ رشید کے خلاف سابق صدر آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے پر شکایت درج کرائی تھی۔شکایت گزار کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ پولیس نے آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج کیا تھا، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 120-بی، 153 اے اور 505 شامل کی گئی تھیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…