اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے زمان پارک اور بنی گالا کا سروے مکمل اور جائزہ لے لیا ہے تا کہ جیسے ہی احکامات موصول ہوں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کیا جا سکے۔روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی خبر کے مطابق مشق سے معلوم ہوتا ہے کہ گرفتاری
شام کے اوقات میں کی جا سکتی ہے اور اس پوری کارروائی میں 20؍ منٹ سے زیادہ وقت نہیں لے گا اور متعلقہ حکام نے ایسا طریقہ سوچ لیا ہے جس میں مزاحمت نہیں ہوگی۔ذرائع کے مطابق، گرفتاری سے پہلے وارنٹ حاصل کیا جائے گا۔ علاقے کی ریکی سے معلوم ہوا ہے کہ عمران خان کے پاس اپنی رہائش گاہ سے غائب ہونے کے راستے موجود ہیں تاہم، گرفتاری کیلئے کارروائی کی صورت میں انہیں بھاگنے نہیں دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی فی الحال انسانی ڈھال کو گرفتاری سے بچنے کیلئے تیار کر رہی ہے۔ زمان پارک میں موجود افراد کی تعداد 48؍ سے 400؍ کے قریب ہو سکتی ہے۔ یہ تعداد ہفتے کے آخری دنوں میں زیادہ جبکہ دیگر دنوں میں کم رہتی ہے اسلئے پولیس کو گرفتاری کیلئے بھاری نفری کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کی ٹانگ کا زخم اب ٹھیک ہو چکا ہے، اور گرفتاری کی صورت میں یہ بات میڈیکل بورڈ سے بھی ثابت ہو جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر گرفتاری بنی گالا سے ہوئی تو آسان ثابت ہوگی۔