اسلام آباد ( آن لائن)دو صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل اور قومی اسمبلی سے نکلنے کے فیصلوں پر سابق وزیر اعلی پرویز الٰہی نے عمران خان کو کھری کھری سنا دیں اور ساتھ ہی خدشہ ظاہر کردیا کہ اب انھیں اور عمران خان کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے جبکہ عمران خان نے کارکنوں کے بڑی تعداد میں احتجاج کیلئے باہر نہ نکلنے پر مایوسی ظاہر کی ہے۔
عمران خان اور چوہدری پرویز الٰہی کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، چوہدری پرویز الہی کے عمران خان سے گلے شکوے، پرویز الٰہی نے کہا کہ آپ سے درخواست کی تھی کہ اسمبلیاں تحلیل نہ کریں، حکومت ہمارے خلاف کاروائیاں کرے گی، صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد آپ سے قومی اسمبلی میں موجود رہنے کی گزارش بھی کی تھی، ہم نے اسمبلیاں تحلیل اور قومی اسمبلی سے نکل کر اپنے پاوں پر کلہاڑی ماری ہے، اب یہ فواد چوہدری کے بعد مجھے اور آپ کو بھی گرفتار کریں گے، میں شریفوں کو اچھی طرح جانتا ہوں، فواد چوہدری کی گرفتاری کے بعد ان کا ایجنڈا واضح ہے، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اسمبلیوں کی تحلیل اور قومی اسمبلی سے نکلنے کا مقصد حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر دبائو بڑھانا تھا، مجھے امید تھی کہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد دبائو بڑھانے میں پی ٹی آئی کارکن بھی بڑی تعداد میں باہر نکلیں گے، ہم لوگوں کو اچھی طرح قائل نہ کر سکے جس کی وجہ سے موثر احتجاج نہ ہو سکا، سیاست میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے آپ ہمارے ساتھ کھڑے رہیں، مجھے گرفتار کیا گیا تو صرف پاکستان نہیں پوری دنیا سے ردعمل آئے گا، گرفتاری کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوں لیکن مجھے امید نہیں کہ یہ گرفتار کریں۔