اسلام آباد(آئی این پی)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت الیکشن سے پہلے عمران خان کو گرفتار کرسکتی ہے، مگر پی ٹی آئی کو کوئی پروا نہیں ہے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصرکا کہنا تھا کہ اگر حکومت عمران خان کوگرفتارکرنیکا منصوبہ بنا رہی تو اس سے تحریک انصاف مزید طاقت ور ہوگی۔
اسد قیصرکا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کے خلاف جتنے اقدامات کریگی اس کے بدلے میں تحریک انصاف کو اتنی ہی طاقت ملے گی۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے 35 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کو اسپیکر کی ناانصافی قرار دے دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ راجہ پرویز اشرف نے انہیں خود اسمبلی میں واپسی کی دعوت دی اور اس کے بعد استعفے قبول کرلیے، مگر اس کے باوجود تحریک انصاف اس اقدام کو عدالت میں چیلنج نہیں کریگی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں واپس نہیں جا رہے، عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر و دیگرعہدے لینے کے لیے سپیکر حاضری لگانے کا کہیں گے تو لگا لیں گے، ہماری طرف سے حکومت ستمبر، اکتوبر میں الیکشن کرا لے، اعتراض نہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تلخیاں، اعظم سواتی، شہباز گل واقعہ کے بعد پیدا ہوئیں، جو لیگی کارکن پارٹی چھوڑنا چاہیں گے انہیں سپورٹ کریں گے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل، شاہد خاقان عباسی کا ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں، عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، پرویزالہی کو پنجاب میں پی ٹی آئی کی صدارت دینے کا فیصلہ نہیں ہوا، آئندہ انتخابات کے بعد پرویز الہی کو وزیراعلی پنجاب بنانے کا فیصلہ نہیں ہوا۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد پنجاب میں وزیراعلی کے امیدواروں کی بہت گروپنگ تھی، علیم خان اور جہانگیر ترین وزیر اعلی بننے کے امیدوار تھے، الیکشن جب بھی ہوں گے ہم اکثریت سے جیتیں گے۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ امریکا سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے، حسین حقانی عمران خان کیخلاف لابنگ کر رہے تھے۔