جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیب ترامیم ،ہمارا معاشرہ کرپشن کی بیماری کا شکار ہے، ضروری نہیں کہ قانون کو کالعدم ہی قرار دیا جائے، سپریم کورٹ

datetime 11  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان حالیہ نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ موجودہ کیس میں نیب قانون کی بہتری دیکھ رہے ہیں، ضروری نہیں کہ قانون کو کالعدم ہی قرار دیا جائے،قانون کو کالعدم قرار دینے کے علاوہ بھی عدالت کے پاس آپشن موجود ہیں،

ہمارا معاشرہ کرپشن کی بیماری کا شکار ہے، عوامی مفاد اور انفرادی فائدہ اٹھانے والوں کے درمیان توازن ہونا چاہیے ۔سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی نے سماعت کی۔وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نیکہا نیب قانون میں ترمیم کے وقت 159 ارکان اسمبلی نے منظوری دی۔چیف جسٹس نے کہا سوال یہ ہے کہ قانون سازی کے وقت اپوزیشن کا ہونا ضروری ہے۔جسٹس منصور علی شاہ کا استفسار کیاکہ ایسی کوئی پہلے مثال موجود ہے کہ ممبر پارلیمنٹ نے قانون سازی کو چیلنج کیا ہو۔وکیل مخدوم علی خان نے کہا میرے سامنے ایسا کوئی کیس نہیں جس میں رکن پارلیمنٹ نے قانون چیلنج کیا ہو جبکہ عمران خان نہ صرف رکن پارلیمنٹ ہیں بلکہ ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں۔چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ عدالتیں سیاسی فیصلے کرنے کی جگہ نہیں ہیں، کیا عدالت متنازع معاملات پر فیصلے کرنے لگے تو مزید تنازعات پیدا ہوتے ہیں؟ اس کیس میں سیاسی تنازعہ بھی ہے،سوال یہ ہے کہ عدالت نے آئین کا دفاع اور تحفظ کیسے کرنا ہے، آئین کا مطلب پاکستان کی عوام ہے، سوال یہ بھی ہے کہ فیصلہ کرنے میں عدالت کہاں اور کس حد تک جا سکتی ہے،پبلک آفس ہولڈرز قابل احتساب ہیں،جب سے پاکستان بنا انسداد کرپشن قوانین بنے ہوئے ہیں اسی وجہ سے ہی عوامی عہدیدار قابل احتساب ہیں،ہم نے سماجی یا سیاسی مسائل کو نہیں دیکھنا اعتماد ہی تمام معاملات کا مرکز ہے،پبلک آفس کیلئے ڈاکٹرائن آف ٹرسٹ ضروری ہے،

ججز بھی عوامی اعتماد کے ضامن ہیں اور قابل احتساب ہیں۔وکیل مخدوم علی خان نے کہا عدلیہ بھی پارلیمنٹ اور سیاستدانوں پر اعتماد کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے مگر عوام کا اعتماد عدلیہ پر ہے،کچھ بنیادی لوازمات ہیں جس پر عدالت نے بھی عمل کرنا ہے. عدالت نے کیس کی سماعت کی سماعت (آج) جمعرات تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…