اسلا م آباد (این این آئی)قرآن پاک کی درست طباعت انتہائی حساس معاملہ ہے، لاہور ہائی کورٹ کے احکامات پر وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کردار لائق تحسین ہے۔ یہ بات وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ یاد رہے کہ ملک بھر میں قرآن کریم کے متن
اور ترجمہ کی درست طباعت کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ لاہور نے گذشتہ دنوں ایک کیس میں نہایت اہم فیصلہ جاری کیا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے معزز عدالت کے احکامات پر من و عن اور تیز تر عمل درآمد کیلئے وزیر داخلہ اور وزیر مذہبی امور کو کمیٹی کا کنوینر اور ڈپٹی کنوینر مقرر کیا تھا۔ جمعرات کے روز اس اعلی سطحی اجلاس میں دونوں وزراء کرام کی زیر صدارت سیکرٹری مذہبی امور، سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری آئی ٹی، چیئرمین پی ٹی اے، ڈی جی ایف آئی اے، صوبائی چیف سیکرٹریز اور سیکرٹری اوقاف شریک ہوئے۔ اجلاس میں عدالتی احکامات کا شق وار جائزہ لیا گیا اور متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکموں سے پیش رفت پر بحث کی گئی۔ وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ قرآن پاک کی طباعت انتہائی حساس معاملہ ہے، اس حوالے سے وزیر داخلہ کا کردار لائق تحسین ہے۔ اجلاس میں ہدایات دی گئی ہیں کہ اس معاملے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ اس حوالے سے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے اور سوشل میڈیا کو ایسے مذموم مقاصد کیلئے استعمال نہ کیا جائے، قرآن کریم کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے لیا ہے،یہ ایک شرعی معاملہ ہے اور بحیثیت مسلمان ہمارے ایمان کا تقاضا ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ انتہائی متبرک اور سنجیدہ کام ہے اس معاملے پر کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں ہوسکتی،یہ ثواب کے ساتھ ساتھ انتہائی ذمہ داری کا بھی کام ہے،
وزارت مذہبی امور قرآن کا ایک مستند نسخہ عربی بمعہ ترجمہ تمام صوبائی قرآن بورڈ سے تائید کیلئے بھجوا رہا ہے،اس معاملے میں اگر کوئی کسی قسم کی رخنہ اندازی کرے گا تو اس پر تادیبی کارروائی کی جائیگی،ہر مسلک کا اپنا نکتہ نظر ہے اس کا احترام کرتے ہیں، علمی اختلاف حدیث کی رو سے باعث رحمت ہے۔ ہر وہ پاکستانی جو کسی بھی وجہ سے ماورائے آئین کا شکار ہوا وہ قانونی عمل سے گزرے۔ وہ ریاست کو یقین دہانی کرائے کہ وہ قانون اور آئین کو تسلیم کرتا ہے۔ کسی بھی ایسی تنظیم سے جو عوام کے خلاف یا ریاست کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال ہو وہ ناقابل قبول ہے۔حکومت نے سوشل میڈیا پر قرآن پاک کے مستند ترجمے کے لئے نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔