اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی جاوید چوہدری اپنے آج کے کالم میں انکشاف کرتے ہیں کہ جنرل صاحب کی بہو ماہ نور برکلے (Berkeley) کی گریجویٹ ہیں اور یہ وہ ادارہ ہے جس میں ذوالفقار علی بھٹو پڑھتے رہے‘ اس رشتے کی ابتدائی بات چیت اس وقت شروع ہوئی تھی جب جنرل قمر جاوید باجوہ میجر جنرل تھے اور اس وقت دور دور تک ان کےآرمی چیف بننے کا کوئی امکان نہیں تھا۔
ماہ نور صابر ابتدائی بات چیت کے بعد تعلیم کے لیے باہر چلی گئیں‘یہ واپس آئیں تو شادی ہو گئی‘ جنرل باجوہ اپنے اثاثوں سے متعلق خبر پر دکھی ہیں‘ یہ جانتے ہیں ایف بی آر کے اہلکاروں نے 20 لاکھ روپے لے کر 50 لوگوں کا ڈیٹا لیک کیا اور رپورٹر نے صابر مٹھو کے اثاثے ان کے کھاتے میں ڈال کر انہیں بدنام کر دیا‘یہ اب اپنے اثاثوں کا فارنزک آڈٹ کرا رہے ہیں‘ 1980ء سے جب ان کی تنخواہ ساڑھے 14 سو روپے تھی اور یہ جب 29 نومبر 2022ء کو ریٹائر ہوئے ‘یہ اپنے 42 سال کے ایک ایک پیسے کا حساب دیں گے اور پھر فارنزک رپورٹ پبلک کر دیں گے‘ یہ اپنے والد اور اپنی والدہ سے عقیدت کی حد تک محبت کرتے ہیں‘ ان کے والد محمد اقبال باجوہ فوج میں کرنل تھے‘ وہ 1967ء میں کوئٹہ میں اپنے دفتر میں ہارٹ اٹیک سے انتقال کر گئے‘جنرل صاحب اس وقت سات سال کے بچے تھے‘ ان کی والدہ نے اپنے پانچ بچوں کی پرورش بڑی توجہ اور محنت سے کی‘ جنرل صاحب نے اپنے والد کی آخری دن کی یونیفارم فریم کرا کر اپنی سٹڈی میں لگا رکھی ہے جب کہ والدہ کا دیا ہوا پنج سورۃ پوری زندگی ان کی جیب میں رہا‘ گھر میں جگہ جگہ والد اور والدہ کی تصویریں لگی ہیں‘ یہ اپنے سسر جنرل اعجاز امجد کا بھی بڑی محبت سے ذکر کرتے ہیں۔