اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستان تحریک انصاف استعفے کی معاملے پر ایک بار پھر کنفیوژن کا شکارہو گئی،سپیکر کے ساتھ رابطوں کا فقدان یا استعفوں سے بچنے کی نئی چال چل دی،تحریک انصاف نے سپیکر کے ملک میں ہونے کے باجود غیر ملکی دورے کی مذمت کر دی ۔
دوسری جانب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے استعفوں سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کے خط کا جواب دے دیا۔ترجمان قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق 22 دسمبرکوپی ٹی آئی پارلیمانی لیڈرشاہ محمودقریشی کوجوابی خط لکھا اور خط میں پی ٹی آئی ارکان کی ممکنہ واپسی کا خیرمقدم کیا گیا۔خط کے متن میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کیلئے بلایاجائے گا اور پی ٹی آئی کے ہر رکن قومی اسمبلی کو ذاتی حیثیت میں اپنے استعفے کی تصدیق کرناہوگی۔جوابی خط میں کہا گیا کہ اس سے قبل پی ٹی آئی ارکان کو 6 سے 10 جون تک استعفوں کی تصدیق کیلئے اسپیکرچیمبربلایاگیا تھا لیکن باضابطہ مدعوکرنیکے باوجودپی ٹی آئی کاکوئی رکن قومی اسمبلی استعفے کی تصدیق کیلئے نہیں آیا۔خیال رہے کہ استعفوں کی منظوری کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کا بدھ یا جمعرات کو اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہونے کا امکان ہے۔