کراچی (این این آئی)سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیز راجہ نے کہا ہے کہ نجم سیٹھی چوہدراہٹ کے لیے بورڈ میں آئے ہیں، ان کا کرکٹ سے کوئی لینا دینا نہیں۔ سوشل میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ایسے لگا جیسے کوئی مسیحا آگئے، کرکٹ کو کہاں لے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلا ہوا ہوں،
آپ کو چْبھن ہوتی ہے، یہ کرکٹ کرکٹرز کی گیم ہے، پلیئنگ فلیڈ ہے۔سابق چیئرمین نے کہاکہ پاکستان کرکٹ میں لوگ باہر سے آکر حملہ آور ہوتے ہیں، نجم سیٹھی چوہدراہٹ کے لیے پی سی بی آئے ہیں، نجم سیٹھی کو کرکٹ سے لینا دینا کچھ نہیں، نہ کبھی بیٹ پکڑا۔انہوں نے کہاکہ رات کو سوا 2 بجے ٹوئٹ کر رہے ہیں رمیز راجہ باہر ہوگئے مجھے مبارکباد دیں، نجم سیٹھی کو لانے کیلئے پورا آئین ہی بدل ڈالا، نجم سیٹھی کو پی سی بی میں ’ایڈجسٹ‘ کرنے کے لیے آئین بدلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف پاکستان میں ہی ہوتا ہے کہ سیاسی بھرتی کے لیے آئین تبدیل کردو۔رمیز راجہ نے کہا کہ سیاست کا کرکٹ بورڈ میں بالکل عمل دخل نہیں ہونا چاہیے، جو لوگ باہر سے آکر بورڈ میں حملہ کرتے ہیں وہ اچھا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان آرہی تھی تو آپ نے چیف سلیکٹر کو بدل دیا، مڈل آف دی سیزن آپ کہہ رہے ہیں کہ مکی آرتھر کو لے کر آئیں۔انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ نہیں کہ کرکٹرز جنہوں نے کافی ٹیسٹ کھیلے ان کو باہر نکال دیں۔ گھر بھیجنے کا بھی طور طریقہ ہوتا ہے، چلتے ہوئے سیزن میں یہ اقدام کیا گیا، ٹیسٹ کرکٹ کھیلے ہوئے لوگ تھے عزت کے ساتھ بھیجا جاتا۔ٹیم سے متعلق بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہاکہ اس ٹیم کے ساتھ چھیڑ خانی کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے، جو آپ کامیابیاں حاصل کرتے ہیں وہ آسانی سے نہیں ملتیں۔رمیز راجہ نے کہا کہ ہمارا اسٹرائیک ریٹ بہترین چل رہا ہے، اپنے کھلاڑیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے،
امید ہے 12 ماہ میں فاسٹ بولرز کے لیے پچ بنائی جائیں گی۔انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خطرہ ہے بہت زیادہ تبدیلیاں کرنے سے ٹیم کی یکجہتی ختم نہ ہوجائے۔ایشیا کپ کے انعقاد سے متعلق بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ میں کرکٹ کا فین ہوں، پھونک پھونک کر چلتا تھا۔سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بدمزگی وہاں سے شروع ہوئی جب ایشیا کپ ہمیں ملا،
اس پر بھارت نے کہا کہ یہ نیوٹرل وینیو پر ہوگا، پاکستان نہیں جائیں گے۔رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستان میں کافی عرصے سے میچز نہیں ہو رہے تھے، جب میچ باقاعدگی سے ہوئے تو اس لیے میں کھڑا رہا کہ ایشیا کپ پاکستان میں ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ باؤنڈریز کو توڑتی ہے، بارڈر کو توڑتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر پی جے ایل بند ہوئی تو اس سے زیادہ کوئی اور خراب چیز نہیں ہوسکتی، پی ایس ایل کی ڈرافٹنگ میں پی جے ایل سے 7 نوجوان کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا۔