پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

اسٹیبلشمنٹ سے اس وقت کوئی رابطہ نہیں، جنرل(ر)باجوہ سے رابطہ رہتا تھا،عمران خان کا اعتراف

datetime 23  دسمبر‬‮  2022 |

لاہور(این این آئی)سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ سے رابطہ رہتا تھا لیکن اسٹیبلشمنٹ سے اس وقت کوئی رابطہ نہیں۔زمان پارک میں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ سے اس وقت کوئی رابطہ نہیں، جنرل(ر)باجوہ سے رابطہ رہتا تھا،

انہوں سے سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کررکھاتھا۔انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے، قانون کی حکمرانی میں وہی کردار ادا کرسکتی ہے، اسٹیبلشمنٹ میں اوپر بیٹھا شخص ہی سب کچھ ہوتا ہے۔الیکشن کے حوالے سے عمران خان نے کہاکہ حکومت انتخابات2023سے آگے لے کر جانا چاہتی ہے، معاشی صورتحال میں انتخابات کو آگے لے کر جانا ممکن نہیں، معیشت کی یہی صورتحال رہی تو فروری مارچ تک ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے بند گلی میں دھکیلنے کا مطلب ملک کو بند گلی میں دھکیلنا ہے۔سابق آرمی چیف سے متعلق سابق وزیراعظم نے کہاکہ جنرل(ر)باجوہ نے شہبازشریف کو جیل میں فون کرکے مزاج پرسی کی تھی تو میں نے ان سے پوچھا تھا یہ آپ کیا کررہے ہیں؟ اگر شہبازشریف کی مزاج پرسی کرنی ہے تو جیلوں میں قید باقی لوگوں کا کیا قصور ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خوف کے باعث نوازشریف اور زرداری انتخابات سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…