لاہور (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایک شخص نے 8 ماہ پہلے پاکستان پر وہ ظلم کیا جو کوئی دشمن نہیں کرسکتا، پہلے کہتے تھے اسمبلیاں توڑیں ہم الیکشن کیلیے تیار ہیں، جب ہم نے اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان کیا تو ایک نہیں دو تحریک آ گئی، ہماری خارجہ پالیسی پونے دو ارب روپے خرچ ہونے
کے باوجود صفر ہے، وزیر خارجہ ابھی تک افغانستان نہیں گیا۔گورنر ہاؤس پنجاب کے باہر پی ٹی آئی مظاہرین سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 8 ماہ بعد تاجر، ایکسپوٹرز، کسان، مزدور سمیت سب کا برا حال ہے، آج پاکستان اندھیریکی طرف جارہا ہے، ہمیں خوف ہے اگر ملک میں جلدی الیکشن نہ کرائے گئے تو پھر حالات سب کے ہاتھ سے نکل جائیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آج ملٹری اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ سمیت ہرطبقے سے کہہ رہا ہوں میری نہیں پاکستان کی جنگ ہے، یہ ان کا مسئلہ نہیں جوملک میں این آراولیکر لوٹ مارکرتے ہیں، ان پاکستانیوں سے مخاطب ہوں جنہوں نے منی لانڈرنگ نہیں کی، ان پاکستانیوں سے مخاطب ہوں جن کا جینا مرنا پاکستان ہو، آٹھ ماہ پہلے ایک آدمی نے حکومت گراکرملک کیساتھ ظلم کیا،عمران خان ہمارے دورمیں چھ فیصد پرمعیشت گروتھ کررہی تھی۔ ہم کیوں اپنی دوحکومتیں گرانا چاہتے ہیں؟ ہمارا ملک ایک دلدل میں پھنستا جارہاہے، ملک اندھیرے کی طرف جارہا ہے، سترسالہ زندگی میں ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے تھے۔ ایک شخص نے 8 ماہ پہلے پاکستان پر وہ ظلم کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا، جہاں ملک آج پہنچ گیا اور جس اندھیرے میں ہے وہ 70 سال میں کبھی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نے ہمارے ساتھ دشمنی کی اور ساری قوم کو مشکل میں پھنسا دیا، اْس آدمی کیوجہ سے مجھے ملک دشمن اور غدار ہونے کا احساس ہونے لگا اور ہمارا قصور صرف یہ تھا کہ چوروں کے ٹولے کو ہم نے تسلیم نہیں کیا
جبکہ قوم ہمارے ساتھ آکر کھڑی ہوگئی، اس سارے منظر اور حالات سے وہ آدمی بھی واقف تھا مگر اْس کو کوئی فکر نہیں تھی۔عمران خان نے کہا کہ اْس ایک آدمی کے بارے میں ارشد شریف جانتا تھا، وہ آدمی مجھے نااہل کروانے پر بھی تلا ہوا ہے جبکہ ہماری حمایت میں لکھنے والے صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا،
جب یہاں بھی بس نہ چلا تو مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی اور پی ٹی آئی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا مگر وہ ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ہم نے حالات کو کنٹرول کیا، مگر آج مالاکنڈ، وزیرستان اور بنوں تک دہشت گردی پھیل گئی ہے، ہماری خارجہ پالیسی پونے دو ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود صفر ہے،
وزیر خارجہ ابھی تک افغانستان نہیں گیا۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے اربوں روپے خرچ کر کے پاک افغان سرحد کے درمیان باڑ لگائی تھی جسے اکھاڑا جارہا ہے مگر ہماری طرف سے کوئی آواز نہیں اٹھ رہی کیونکہ خارجہ پالیسی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک بار روٹی کپڑا اور مکان کیلیے عوام کھڑے ہوئے تھے اور اب وہ دوبارہ کھڑے ہوئے ہیں، جب تک ہم یہ جنگ نہیں لڑیں گے اور ملک میں انصاف و قانون قائم نہیں کریں گے تب تک کچھ نہیں ہوگا، پاکستانیوں کو اللہ تعالیٰ نے اس لڑائی کا چلینج دے دیا ہے،
اس لیے متحد ہوکر یہ جنگ لڑنے کی ضرورت ہے۔عمران خان نے کہا کہ وفاق پختونخوا کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت کو حصے کے پیسے بھی نہیں دیے، اسی طرح کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی فنڈز نہیں دیے گئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پیسے خرچ کرنے اور پولیس کے محکمے میں نئی اسامیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اسی طرح ہم دہشت گردی پر قابو پاسکتے ہیں، اگر یہ نہ کیا اور خدا نہ کرے دہشت گردی پھیل گئی تو سب ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا۔اْن کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنا ہمارا آئینی حق ہے مگر انہوں نے تماشا لگایا ہوا ہے، نواز شریف اور آصف زرداری الیکشن سے خوفزدہ ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ قوم انتخابات میں مسترد کردے گی جبکہ ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد راستہ صاف اور شفاف الیکشنز ہیں۔