اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

جنرل (ر)باجوہ کے خلاف اس لیے بات نہیں کی تھی کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ مجھ پر بھی آرٹیکل 6 لگا دیں گے، عمران خان

datetime 19  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ سابق آرمی چیف سے متعلق بات کرنے پر کچھ طے نہیں ہوا تھا،میرے خطاب کے بعد چوہدری پرویز الٰہی نے اس وقت نہیں کہا تھا کہ سابق آرمی چیف کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے تھی،

جب ہماری حکومت تھی تو اس وقت جنرل (ر)باجوہ کے خلاف اس لیے بات نہیں کی تھی کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ مجھ پر بھی آرٹیکل 6 لگا دیں گے،مجھے یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ یہ لوگ مل کر الیکشن کمیشن کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ سال تک مزید تاخیر سے الیکشن کروائیں گے،جمعے کو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہمارے ساتھ ہیں ۔عمران خان نے گزشتہ روز غیر ملکی صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کی ۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو ہمارا منشور تھا کہ سب کا احتساب ہو لیکن جنرل (ر)قمر باجوہ نے مجھے اور میری کابینہ کو کہا تھا کہ آپ احتساب کو چھوڑیں اور معیشت پر توجہ دیں،نیب جنرل (ر)باجوہ کے زیر اثر تھا جس کی وجہ سے میں کچھ نہیں کر سکا اور میں اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ یہ میری ناکامی ہے۔پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے بڑھنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جانے سے تین ماہ پہلے تک ہمارے تعلقات اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بہت اچھے تھے۔ لیکن پھر خارجہ پالیسی پر ہمارے اختلافات شروع ہوئے،جنرل باجوہ تو بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کے حامی تھے لیکن بطور سیاست دان میری پارٹی کا کشمیر پر ایک موقف تھا جس کی وجہ سے ہمارے دور میں زیادہ بات چیت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے تب سے معیشت کا برا حال ہو گیا ہے،

میں اس سب کا قصور وار ایک ہی شخص کو سمجھتا ہوں اور وہ جنرل (ر)باجوہ ہیں۔ہمارے دور میں حکومت بہترین انداز میں چلائی جا رہی تھی لیکن مجھے آج تک یہ سمجھ نہیں آئی کہ سب اچھا ہونے کے باوجود بھی ہماری حکومت کو نکال کر چوروں کو ہم پر مسلط کر دیا گیا۔ اس وقت ہمارا ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر ہے اور اس کا حل صرف جلد الیکشن ہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ یہ لوگ مل کر الیکشن کمیشن کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ سال تک مزید تاخیر سے الیکشن کروائیں گے۔صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر انہوںنے کہا کہ ہم جمعے کو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے،پرویز الٰہی ہمارے ساتھ ہیں، انہوںنے میرے سامنے کوئی اختلاف والی بات نہیں کی۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…