بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

جنرل (ر)باجوہ کے خلاف اس لیے بات نہیں کی تھی کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ مجھ پر بھی آرٹیکل 6 لگا دیں گے، عمران خان

datetime 19  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ سابق آرمی چیف سے متعلق بات کرنے پر کچھ طے نہیں ہوا تھا،میرے خطاب کے بعد چوہدری پرویز الٰہی نے اس وقت نہیں کہا تھا کہ سابق آرمی چیف کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے تھی،

جب ہماری حکومت تھی تو اس وقت جنرل (ر)باجوہ کے خلاف اس لیے بات نہیں کی تھی کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ مجھ پر بھی آرٹیکل 6 لگا دیں گے،مجھے یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ یہ لوگ مل کر الیکشن کمیشن کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ سال تک مزید تاخیر سے الیکشن کروائیں گے،جمعے کو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہمارے ساتھ ہیں ۔عمران خان نے گزشتہ روز غیر ملکی صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کی ۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو ہمارا منشور تھا کہ سب کا احتساب ہو لیکن جنرل (ر)قمر باجوہ نے مجھے اور میری کابینہ کو کہا تھا کہ آپ احتساب کو چھوڑیں اور معیشت پر توجہ دیں،نیب جنرل (ر)باجوہ کے زیر اثر تھا جس کی وجہ سے میں کچھ نہیں کر سکا اور میں اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ یہ میری ناکامی ہے۔پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے بڑھنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جانے سے تین ماہ پہلے تک ہمارے تعلقات اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بہت اچھے تھے۔ لیکن پھر خارجہ پالیسی پر ہمارے اختلافات شروع ہوئے،جنرل باجوہ تو بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کے حامی تھے لیکن بطور سیاست دان میری پارٹی کا کشمیر پر ایک موقف تھا جس کی وجہ سے ہمارے دور میں زیادہ بات چیت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے تب سے معیشت کا برا حال ہو گیا ہے،

میں اس سب کا قصور وار ایک ہی شخص کو سمجھتا ہوں اور وہ جنرل (ر)باجوہ ہیں۔ہمارے دور میں حکومت بہترین انداز میں چلائی جا رہی تھی لیکن مجھے آج تک یہ سمجھ نہیں آئی کہ سب اچھا ہونے کے باوجود بھی ہماری حکومت کو نکال کر چوروں کو ہم پر مسلط کر دیا گیا۔ اس وقت ہمارا ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر ہے اور اس کا حل صرف جلد الیکشن ہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ یہ لوگ مل کر الیکشن کمیشن کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ سال تک مزید تاخیر سے الیکشن کروائیں گے۔صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر انہوںنے کہا کہ ہم جمعے کو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے،پرویز الٰہی ہمارے ساتھ ہیں، انہوںنے میرے سامنے کوئی اختلاف والی بات نہیں کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…