بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

جنرل (ر)باجوہ کے خلاف اس لیے بات نہیں کی تھی کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ مجھ پر بھی آرٹیکل 6 لگا دیں گے، عمران خان

datetime 19  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ سابق آرمی چیف سے متعلق بات کرنے پر کچھ طے نہیں ہوا تھا،میرے خطاب کے بعد چوہدری پرویز الٰہی نے اس وقت نہیں کہا تھا کہ سابق آرمی چیف کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے تھی،

جب ہماری حکومت تھی تو اس وقت جنرل (ر)باجوہ کے خلاف اس لیے بات نہیں کی تھی کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ مجھ پر بھی آرٹیکل 6 لگا دیں گے،مجھے یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ یہ لوگ مل کر الیکشن کمیشن کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ سال تک مزید تاخیر سے الیکشن کروائیں گے،جمعے کو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہمارے ساتھ ہیں ۔عمران خان نے گزشتہ روز غیر ملکی صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کی ۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو ہمارا منشور تھا کہ سب کا احتساب ہو لیکن جنرل (ر)قمر باجوہ نے مجھے اور میری کابینہ کو کہا تھا کہ آپ احتساب کو چھوڑیں اور معیشت پر توجہ دیں،نیب جنرل (ر)باجوہ کے زیر اثر تھا جس کی وجہ سے میں کچھ نہیں کر سکا اور میں اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ یہ میری ناکامی ہے۔پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے بڑھنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جانے سے تین ماہ پہلے تک ہمارے تعلقات اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بہت اچھے تھے۔ لیکن پھر خارجہ پالیسی پر ہمارے اختلافات شروع ہوئے،جنرل باجوہ تو بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کے حامی تھے لیکن بطور سیاست دان میری پارٹی کا کشمیر پر ایک موقف تھا جس کی وجہ سے ہمارے دور میں زیادہ بات چیت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے تب سے معیشت کا برا حال ہو گیا ہے،

میں اس سب کا قصور وار ایک ہی شخص کو سمجھتا ہوں اور وہ جنرل (ر)باجوہ ہیں۔ہمارے دور میں حکومت بہترین انداز میں چلائی جا رہی تھی لیکن مجھے آج تک یہ سمجھ نہیں آئی کہ سب اچھا ہونے کے باوجود بھی ہماری حکومت کو نکال کر چوروں کو ہم پر مسلط کر دیا گیا۔ اس وقت ہمارا ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر ہے اور اس کا حل صرف جلد الیکشن ہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ یہ لوگ مل کر الیکشن کمیشن کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ سال تک مزید تاخیر سے الیکشن کروائیں گے۔صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر انہوںنے کہا کہ ہم جمعے کو اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے،پرویز الٰہی ہمارے ساتھ ہیں، انہوںنے میرے سامنے کوئی اختلاف والی بات نہیں کی۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…