لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک نصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قمر جاوید باجوہ کے ساتھ جھگڑا میری ذات کا نہیں ہے، انہیں بہت سمجھایا تھا کہ شہبازشریف پر کرپشن کے کیسز ہیں، قمر جاوید باجوہ نے زور دیا کرپشن کیسز کو ختم کرو،معیشت بہتر کرو،ہمیں پتا چلا کہ کرپشن تو ان کا ایشو ہی نہیں ہے،
اگر ہمارے دور میں کرپشن ہوتی تو کیا صرف گھڑی کا کیس اٹھاتے؟ توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں اگر میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا،90دنوں میں انتخابات نہ ہوئے تو سمجھ لیں کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے ،کرپشن اور مافیا کو ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سی پی این ای کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو بتایا کہ 10،12بڑے کرپٹ لوگ اگر پکڑ میں آگئے تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔جب جنرل فیض حمید کا ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے تبادلہ کیا گیا توپتہ چل گیا تھا حکومت گرانے کا پلان بن چکا۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن نہ کرائے تو پاکستان سیدھا سیدھا ڈیفالٹ کر جائے گا، اگر ملک ڈیفالٹ ہو گیا تو ملک بہت پیچھے چلا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ وفاق کریش ہوچکا ہے ،صوبوں کے لئے فنڈز موجود نہیں ہیں اس کے باوجود قربانیاں دے رہے ہیں۔ دو صوبائی اسمبلیوں کے تحلیل اور تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے بعد جب 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوں گے، تو انہیں بھی عقل آجائے گی۔انہوںنے کہا کہ نئے آرمی چیف خود کہہ چکے ہیں کہ وہ نیوٹرل رہیں گے،3 ماہ میں الیکشن کروانا نیوٹرلز کا امتحان ہوگا،اگر فوج کے ادارے کو درست استعمال کرلیں تو ملک کو بحرانوں سے بچایا جاسکتا ہے۔نوے روز میں انتخابات کرانا آئین کی پابندی ہے ۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اگر ہمارے دور میں کرپشن ہوتی تو کیا صرف گھڑی کا کیس اٹھاتے؟ توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں اگر میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ90دنوں میں انتخابات نہ ہوئے تو سمجھ لیں کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے ۔کرپشن اور مافیا کو ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر کے کئی لوگوں کو بے نقاب کر دیا ہے جس طرح میںنے نو اپریل کو بے نقاب کیا تھا ۔مجھے سمجھ نہیں آیا کہ قمر جاوید باجوہ کو کیا مسئلہ ہو ا،مارشل لاء کے دو ادوار یا صرف میرے دور میں معیشت بہتری ہوئی ،کورونا وباء نہ آئی تو ملک مزید اس سے کہیں زیادہ ترقی کرچکا ہوتا جو چھوڑ کر گئے ۔عمران خان نے کہا کہ میرے زخم ٹھیک ہو رہے ہیں بختار اتر گیا ہے ۔