اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

قمر جاوید باجوہ کے ساتھ جھگڑا میری ذات کا نہیں ہے، ہمیں پتا چلا کرپشن تو ان کا ایشو ہی نہیں ہے، عمران خان

datetime 18  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک نصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قمر جاوید باجوہ کے ساتھ جھگڑا میری ذات کا نہیں ہے، انہیں بہت سمجھایا تھا کہ شہبازشریف پر کرپشن کے کیسز ہیں، قمر جاوید باجوہ نے زور دیا کرپشن کیسز کو ختم کرو،معیشت بہتر کرو،ہمیں پتا چلا کہ کرپشن تو ان کا ایشو ہی نہیں ہے،

اگر ہمارے دور میں کرپشن ہوتی تو کیا صرف گھڑی کا کیس اٹھاتے؟ توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں اگر میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا،90دنوں میں انتخابات نہ ہوئے تو سمجھ لیں کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے ،کرپشن اور مافیا کو ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سی پی این ای کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو بتایا کہ 10،12بڑے کرپٹ لوگ اگر پکڑ میں آگئے تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔جب جنرل فیض حمید کا ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے تبادلہ کیا گیا توپتہ چل گیا تھا حکومت گرانے کا پلان بن چکا۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن نہ کرائے تو پاکستان سیدھا سیدھا ڈیفالٹ کر جائے گا، اگر ملک ڈیفالٹ ہو گیا تو ملک بہت پیچھے چلا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ وفاق کریش ہوچکا ہے ،صوبوں کے لئے فنڈز موجود نہیں ہیں اس کے باوجود قربانیاں دے رہے ہیں۔ دو صوبائی اسمبلیوں کے تحلیل اور تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے بعد جب 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوں گے، تو انہیں بھی عقل آجائے گی۔انہوںنے کہا کہ نئے آرمی چیف خود کہہ چکے ہیں کہ وہ نیوٹرل رہیں گے،3 ماہ میں الیکشن کروانا نیوٹرلز کا امتحان ہوگا،اگر فوج کے ادارے کو درست استعمال کرلیں تو ملک کو بحرانوں سے بچایا جاسکتا ہے۔نوے روز میں انتخابات کرانا آئین کی پابندی ہے ۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اگر ہمارے دور میں کرپشن ہوتی تو کیا صرف گھڑی کا کیس اٹھاتے؟ توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں اگر میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ90دنوں میں انتخابات نہ ہوئے تو سمجھ لیں کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے ۔کرپشن اور مافیا کو ختم کئے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر کے کئی لوگوں کو بے نقاب کر دیا ہے جس طرح میںنے نو اپریل کو بے نقاب کیا تھا ۔مجھے سمجھ نہیں آیا کہ قمر جاوید باجوہ کو کیا مسئلہ ہو ا،مارشل لاء کے دو ادوار یا صرف میرے دور میں معیشت بہتری ہوئی ،کورونا وباء نہ آئی تو ملک مزید اس سے کہیں زیادہ ترقی کرچکا ہوتا جو چھوڑ کر گئے ۔عمران خان نے کہا کہ میرے زخم ٹھیک ہو رہے ہیں بختار اتر گیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…