کراچی(آن لائن)تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب ایک بار پھر اسمبلیاں توڑنے کیلئے17دسمبر کو تاریخ کا اعلان کرنے کا بیان، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نویں جائزے میں تاخیر اور بڑھتی ہوئی سیاسی غیر یقینی صورتحال،پاکستانی روپیہ کی قدر میں مسلسل گراوٹ سے جمعرات کو سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی
بڑے پیمانے پر فروخت سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار ہوئی۔ 75فیصد سے زائد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں گھٹ گئیں اورکاروباری حجم بدھ کے مقابلے میں 67فیصد کم رہا۔مندی کی وجہ سے مارکیٹ سرمایہ میں 83ارب17کروڑ روپے سے زائد کی کمی ہوئی اور مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 66کھرب کی سطح سے نیچے آگیا۔ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں خدشات پائے جارہے ہیں کہ آئی ایم ایف کی قسط کے اجرا میں اگلے سال تک تاخیر ہوسکتی ہے۔اکتوبر کے آخری ہفتے میں ہونے والی طے شدہ بات چیت کو 3 نومبر کے لیے ری شیڈول کیا گیا تھا جو دونوں فریقین کے درمیان مختلف معاملات واضح نہ ہونے کے باعث تاخیر کا شکار ہے۔ جمعرات کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور ایک موقع پر انڈیکس260پوائنٹس کی تیزی سے41997کی سطح تک بھی پہنچ گیا تاہم بعد ازاں سرمایہ کاروں کی جانب شیئرز کی فروخت نے مارکیٹ کو مندی کی جانب دھکیل دیا ،ٹریڈنگ کے دورا ن ایک موقع پر انڈیکس 41109پوائنٹس کی کم سطح تک بھی گیا تھا مگر کاروبار کے اختتام 41179 پوائنٹس پر بند ہوا۔مارکیٹ میں بینکنگ،ٹیلی کام،پاور، آٹو، پیٹرولیم، سیمنٹ، پراپرٹیز اور دیگر سیکٹرمیں نمایاں کاروباری سرگرمیاں دیکھی گئیں۔ کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس557.86پوائنٹس گھٹ کر41179.76 پوائنٹس پر بند ہوا
اسی طرح کے ایس ای30 انڈیکس 248.17 پوائنٹس کم ہو کر15215.25پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس909.14پوائنٹس کی کمی سے69383.08پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 352.35 پوائنٹس گھٹ کر 27720.64پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروبارمیں مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرما یہ83 ارب17کروڑ2لاکھ85ہزار912روپے گھٹ کر 66کھرب کی
سطح سے گرنے کے بعد65کھرب 44 ارب 52 کروڑ38لاکھ93 ہزار694روپے رہ گیا۔شیئرز مارکیٹ میں جمعرات کو 7ارب59کروڑ روپے سے زائد مالیت کے24کروڑ50لاکھ17ہزار196 حصص کا کاروبار ہواجبکہ گذشتہ روز بدھ کو بدھ کو 3ارب91کروڑ روپے سے زائد مالیت کے14کروڑ67لاکھ10ہزار701شیئرزکے سودے ہوئے تھے۔ شیئرزمارکیٹ میں مجموعی طور پر330کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں 249 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں میں کمی ہوئی جبکہ صرف 67کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہہوسکا اور14کمپنیوں کے حصص کے دام مستحکم رہے۔
کاروبار کے لحاظ سے بینک الفلاح 4کروڑ 11 لاکھ، ورلڈ کال ٹیلی کام 1کروڑ85لاکھ، کے الیکٹرک1کروڑ،دیوان موٹرز87لاکھ،حیسکول پیٹرول79لاکھ،فوجی سیمنٹ70لاکھ حصص کے سودو ں کے ساتھ سرفہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاؤکے اعتبار سے نمایاں اضافہ بھنیرو ٹیکسٹائل اور پاک سروسز کے شیئرز کے بھاؤ میں رہا جنکی قیمتیں 79.72روپے اور70.83روپے بڑھ کر بالترتیب 1142.72 روپے اور1350 روپے ہوگئیں جبکہ سب سے زیادہ قیمتوں میں کمی یونی لیور فوڈز اوررفحان معیز کے شیئرز کے داموں میں ہوئی جنکے بھاؤ1000روپے اور360روپے کی کمی سے بالترتیب24000روپے اور8700روپے رہ گئے۔